پالتو جانوروں کے لیے مائیکروچِپ، امریکی خاتون کو اپنا بِلا 11 سال بعد مل گیا

image

امریکی ریاست جنوبی کیرولائینا سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے گیارہ سال پہلے اپنا بلا کھو دیا تھا جس کے بعد سے وہ کسی اور بلے کو گود نہیں لے سکیں۔

جینیفر ریوینل نامی خاتون نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ وہ کبھی بھی اپنے بلے سیم کو بھلا نہیں سکیں جسے انہوں نے کئی سال پہلے ایک درخت کی شاخ سے لٹکے ہوئے ریسکیو کیا تھا۔

لیکن اب گیارہ سال بعد سیم سیم اپنی مالکن کی گود میں واپس آ گیا ہے اور اس کی وجہ وہ مائیکروچِپ ہے جو بلے کی شناخت کے لیے اس پر لگائی گئی تھی۔

رواں ماہ جنوبی کیرولائینا کا چارلسٹن کاؤنٹی اینیمل کنٹرول سیم کا پتا لگانے میں کامیاب ہو گئے۔ اینیمل کنٹرول سینٹر نے سیم کو جینیفر ریوینل کے گھر سے ایک میل دور دیکھا اور اس کو پکڑ کر لے گئے۔

بلے کا مائیکروچِپ سکین کرنے پر معلوم ہوا کہ وہ سیم ہی ہے اور ساتھ ہی اس کی مالکن کو یہ خوشخبری سنائی۔

جنیفر کا کہنا ہے کہ اطلاع ملنے پر پہلے تو انہیں لگا کہ ان کے ساتھ مذاق کر رہے ہیں لیکن ان کے خیال میں بلے کا مل جانا کسی معجزے سے کم نہیں ہے۔

سینٹر کے اہلکار جینیفر کو ایک کمرے میں لے گئے جہاں سیم کو پنجرے میں رکھا ہوا تھا۔

اپنے پالتو بلے کو دیکھتے ہی جینیفر کی آنکھوں سے آنسو نکل پڑے اور انہوں نے بتایا کہ گیارہ سال سے انہوں نے کسی بلی کو اپنے ہاتھوں میں نہیں اٹھایا۔

سیم جب غائب ہوا تو اس وقت اس کا وزن 15 پاؤنڈ تھا اور اب گیارہ سال بعد اس کا وزن اس سے بھی آدھا رہ گیا ہے۔

جینیفر کو اپنا بلا گمنے کے گیارہ سال بعد ملا۔ فوٹو: اے پیجینیفر نے بتایا کہ سیم ان کے فارم پر ایک درخت کی شاخ سے لٹک رہا تھا جب انہوں نے اس  کی جان بچائی تھی۔

جینیفر کا کہنا ہے کہ سیم فارم پر ان کے پیچھے پیچھے پھرتا رہتا تھا اور ان کی گود میں بھی بیٹھ جاتا تھا لیکن ایک دن کتا اس کے قریب آیا اور اس کے بعد سے سیم غائب ہو گیا۔

’میں نے ہر جگہ تلاش کیا، جنگل میں بھی دیکھا۔ ادر گرد والوں سے پوچھا لیکن کسی نے اس کو کہیں نہیں دیکھا تھا۔‘

لیکن جینیفر کا اپنے پالتو بلے سیم سے دوبارہ ملنا مائیکروچِپ کے بغیر شاید ممکن نہ ہوتا جو بلے کی جلد میں لگائی گئی تھی۔

اینیمل سوسائٹی کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے مائیکروچِِپ لگانے کی اہمیت کا علم ہوتا ہے کہ پالتو جانوروں کی مستقل شناخت کے لیے یہ کس قدر ضروری ہے۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts