’معاہدے پر عمل نظر نہیں آ رہا‘، جماعت اسلامی کی مہنگی بجلی اور ٹیکسز کے خلاف ہڑتال آج

image

جماعت اسلامی کی طرف سے آج بدھ کو مہنگی بجلی اور تاجروں پر عائد کردہ اضافی ٹیکسز کے خلاف ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی کال پر کئی تاجر تنظیموں نے اس احتجاج کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے مارکیٹیں اور کاروباری مراکز بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

کراچی میں صدر الیکٹرانک اور موبائل ڈیلرز ایسوسی ایشن، آل پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن، آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن اور سمال ٹریڈرز ایسوسی ایشن سمیت مختلف چھوٹی مارکیٹوں کی ایسوسی ایشنز نے بھی ہڑتال کی حمایت کی ہے۔ ہڑتال کے دوران کاروباری مراکز، مارکیٹیں، اور تجارتی ادارے بند رہیں گے اور کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں گی۔

یاد رہے کہ جماعت اسلامی نے وفاقی بجٹ میں ٹیکسز میں اضافے اور مہنگے داموں بجلی فراہم کرنے والی آئی پی پیز کے خلاف روالپنڈی میں احتجاجی دھرنا دیا تھا، یہ دھرنا کئی روز تک جاری رہا تھا، حکومت اور جماعت اسلامی کی قائم کردہ کمیٹی کے درمیان معاہدے پر ختم کیا گیا۔

دھرنے کے خاتمے پر جماعت اسلامی نے حکومت کو خبردار کیا تھا کہ اگر معاہدے پر عمل درآمد نہیں ہوا تو احتجاجی تحریک کو مزید فعال کیا جائے گا۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر نے اردنو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ طے شدہ معاہدے پر عمل درآمد ہوتا نظر نہیں آ رہا، اس لیے احتجاجی تحریک کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’کراچی میں سب سے زیادہ ریونیو دینے والی اور ٹیکس ادا کرنے والی صنعتوں میں سے 30 فیصد بند ہو چکی ہیں۔ مہنگی بجلی کے باعث انڈسٹریز بند ہو رہی ہیں، جس سے ساڑھے پانچ لاکھ سے زائد شہریوں کی ملازمتیں ختم ہو گئی ہیں۔ جماعت اسلامی اور تاجروں نے فیصلہ کیا ہے کہ مہنگی بجلی اور ناجائز ٹیکسز کے خلاف ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقے نے گذشتہ سال 368 ارب روپے ٹیکس ادا کیے، جبکہ جاگیرداروں اور وڈیروں نے صرف 5 ارب روپے ادا کیے۔ ایسے آئی پی پیز، جنہوں نے صفر فیصد بجلی بھی پیدا نہیں کی، انہیں بھی ڈالرز میں ادائیگی کی جا رہی ہے۔ جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ ملک دشمن معاہدوں کے ساتھ آئی پی پیز کو ختم کیا جائے۔

منعم ظفر کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں کے الیکٹرک کے 40 سال پرانے بوسیدہ پلانٹس سے مہنگی بجلی بنائی جا رہی ہے۔ اس کے باوجود کے الیکٹرک کو 174 ارب روپے سبسڈی دی جا رہی ہے، لیکن عوام کو بجلی فراہم نہیں کی جا رہی۔

الیکٹرانک اینڈ موبائل ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر منہاج گلفہام نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے ٹیکسز نے تاجروں کی کمر توڑ دی ہے، مارکیٹوں میں سناٹے ہیں، کاروباری سرگرمیاں مکمل طور پر ٹھپ ہوگئی ہیں، لیکن حکام بالا اس بارے میں سوچنے کو تیار نہیں ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ’ہم ملک گیر شٹر ڈاون ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں، کراچی میں ہماری انجمن کے ماتحت تمام مارکیٹیں اور کاروباری مراکز آج بند رہیں گے۔‘

منعم ظفر کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں کے الیکٹرک کے 40 سال پرانے بوسیدہ پلانٹس سے مہنگی بجلی بنائی جا رہی ہے (فوٹو: اے ایف پی)آل پاکستان آرگنائزیشن سمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹری کراچی کے صدر محمود حامد نے کہا ہے کہ ’تاجر کسی دھوکے میں نہ آئیں، اب تاجر کسی لولی پاپ کے چکر میں آنے والے نہیں ہیں، حکومت نے ہڑتال کو ناکام بنانے کے لیے اجلاس رکھا تھا اور حکومت کے ایجنٹ یہ دعوے کررہے تھے کہ مسئلہ حل ہو جائے گا لیکن مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں مگر چند لوگ تاجروں کو دھوکا دینے میں لگے ہوئے ہیں، تاجر کسی کی باتوں میں نہ آئیں، بدھ 28 اگست کو ملک گیر ہڑتال ہوگی، تاجر شٹر ڈاؤن ہڑتال کر کے ثابت کردیں کہ ہم کسی سرکار کی باتوں میں آنے والے نہیں ہیں اور تاجر پیغام دیں گے کہ کراچی سے خیبر تک ہم متحد ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ اپنے مطالبات کی منظوری، آئی پی پیز کے خاتمے، کے الیکٹرک کی لوٹ مار اور تاجر دوست سکیم کے خاتمے تک جدوجہد جاری رہے گی۔

محمود حامد نے مزید کہا کہ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال پر مختلف تاجر ایسوسی ایشنز نے حمایت کا اعلان کیا ہے جن میں انجمن تاجران پاکستان، کراچی الیکٹرانکس ڈیلر ایسوسی ایشن، پاکستان سمال پرنٹنگ ایسوی ایشن، اولڈ سٹی الائنس، کراچی زرگراں الائنس، صدر الائنس آف مارکیٹ ایسوسی ایشن، بولٹن مارکیٹ ٹریڈرز اتحاد ایسوسی ایشن، لیاقت آباد مارکیٹ ایسوسی ایشن، لیاقت آباد الیکٹرانکس مارکیٹ، کریم آباد مینا بازار ایکشن کمیٹی، ایل پی جی ٹریڈرز ایسوسی ایشن، طارق روڈ ٹریڈ ایسوسی ایشن، کراچی موٹر سائیکل ڈیلرز ایسوسی ایشن، تاجران اتحاد کراچی، تاجر کاغذی بازار کراچی، آل پاکستان ٹریول اینڈ ٹورز ایسوسی ایشن، سائٹ سپر ہائی وے ایسوسی ایشن، پاکستان کنفکشنری ایسوی ایشن، لی مارکیٹ تاجر ایسوسی ایشن، صدر کوآپریٹو مارکیٹ ایسوسی ایشن، کراچی ہول سیلرز گروسرز ایسوسی ایشن، لیاقت مارکیٹ ملیر ٹریڈرز اتحاد،انجمن تاجران قائد آباد،، انجمن دکانداران بابر مارکیٹ،سندھ تاجر اتحاد، انجمن تاجران سندھ،آل کراچی تاجر الائنس، ڈیفنس ٹریڈرز اتحاد، اردو بازار ٹریڈرز ایسوسی ایشن و دیگر شامل ہیں۔

محکمہ تعلیم نے واضح کیا کہ سکولوں کی معمول کی کارروائیاں جاری رہیں گی (فوٹو: اے ایف پی)محکمہ تعلیم سندھ نے آج اعلان کیا ہے کہ آج 28 اگست کو سندھ بھر میں تمام سکول معمول کے مطابق کھلے رہیں گے۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے یہ وضاحت اس وقت کی گئی ہے جب کچھ افواہیں اور قیاس آرائیاں گردش کر رہی تھیں کہ ہڑتال کے باعث سکول بند ہو سکتے ہیں۔

محکمہ تعلیم سندھ نے تمام سرکاری اور نجی سکولز کی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ والدین سے رابطے میں رہیں اور سکول بند ہونے یا چھٹی کی افواہوں پر توجہ نہ دیں۔ محکمہ نے واضح کیا کہ سکولوں کی معمول کی کارروائیاں جاری رہیں گی اور کسی بھی ہنگامی صورتحال یا غیر متوقع تبدیلی کی صورت میں والدین کو بروقت اطلاع فراہم کی جائے گی۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US