پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد میں ڈی چوک پر احتجاجی مظاہرے کے پیشِ نظر وفاقی دارالحکومت کے داخلی اور خارجی راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے جبکہ شہر کے اندر بھی رکاوٹوں کے باعث آمد و رفت میں شہریوں کو دشواری ہے۔
پاکستان تحریک انصاف نے ’عدلیہ کی آزادی‘ اور سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے لیے آج جمعے کو اسلام آباد کے ریڈ زون میں واقع ڈی چوک پر احتجاجی مظاہرے کی کال دی ہوئی ہے۔
جڑواں شہروں میں آج نجی تعلیمی ادارے بھی بند رہیں گے جبکہ موبائل فون سروس بھی معطل ہے۔
موٹر وے ایم ون پر اسلام آباد سے انٹری اور ایگزٹ کو بھی بند کیا گیا ہے اور اسلام آباد میں ریڈ زون کے داخلی راستوں کو بھی کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ فیض آباد، سیکٹر آئی ایٹ، آئی جے پی روڈ کے علاوہ مارگلہ روڈ پر بھی کنٹینر لگا دیے ہیں۔
مری روڈ سمیت اسلام آباد ایکسپریس وے سنگجانی، سیکٹر جی الیون چوک، گولڑہ موڑ، 26 نمبر چونگی بند جبکہ ٹیکسلا کے مقام پر بھی کنٹینرز لگے ہوئے ہیں۔
جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس معطل رہے گی جبکہ اسلام آباد انتظامیہ نے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس پابندی کا اطلاق چار اور پانچ اکتوبر کو ہوگا۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے کے 4 شہروں لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں دفعہ 144 نافذ ہے جبکہ لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز کو بھی طلب کر لیا ہے۔
حکومت پنجاب نے ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کی ہے۔
ترجمان کے مطابق راولپنڈی اور اٹک میں 4 اور 5 اکتوبر کے لیے رینجرز کی 6 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔