شہر قائد میں لوڈشیڈنگ، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے احکامات کی خلاف ورزی پر گزشتہ ماہ 23 جون کو نیپرا نے کے الیکٹرک کو ایک شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا جس میں نیپرا نے کے الیکٹرک کو 15 دن میں جواب دینے کا حکم دیا تھا۔
نوٹس میں کہا گیا تھا کہ 15 روز میں جواب نہ دیا گیا تو کے الیکٹرک پربھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ شوکاز نوٹس میں دی گئی 15 روز کی مہلت ختم ہوچکی ہے۔
کیا کے الیکٹرک نے نیپرا کو جواب دے دیا ہے ؟
اس بارے میں کے الیکٹرک سے رابطہ کیا گیا تو واضح جواب نہیں دیا گیا، ایک نمائندے نے بتایا کہ ہاں جواب دیدیا گیا ہے لیکن کے الیکٹرک نے فیصلہ کیا ہے کہ نیپرا کا جواب میڈیا سے شیئرز نہیں کیا جائے گا جو بھی جواب دیا ہے وہ نیپرا کی ویب سائٹ پر آجائے گا ۔تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ نیپرا کی ویب سائٹ پر بھی پیر تک مذکورہ شوکاز نوٹس کے حوالے سے کوئی اپ ڈیٹ نہیں دی گئی۔
نیپرا حکام نے رابطہ کرنے پر تصدیق کی ہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے جواب موصول ہوگیا ہے جس پر قانون کے مطابق سماعت ہوگی اس کے بعد فیصلہ ہوگا کہ کے الیکٹرک پر جرمانہ عائد ہونا ہے یا کوئی اور سزا دی جائے گی، جو بھی فیصلہ ہوگا وہ عوام کے سامنے لایا جائے گا۔
کے الیکٹرک کے ایک سابق ملازم انیل ممتاز کا کہنا ہے کہ نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کو رعایت دی جارہی ہے، نیپرا اس سے پہلے بھی کے الیکٹرک کو لوڈشیڈنگ کے معاملے پر متعدد نوٹسز جاری کرچکی ہے، کے الیکٹرک ہر لمحے نیپرا کی ہدایات کی خلاف ورزی کررہی ہے، مزید مہلت دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔ انیل ممتاز کے مطابق نیپرا کے نوٹس کو کے الیکٹرک بالکل سنجیدہ نہیں لے رہی ہے بلکہ 23 جون کے نوٹس کے بعد لوڈشیڈنگ کا دائرہ شہر کے ان علاقوں میں بھی پھیل رہا ہے جہاں پہلے لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی ہے۔
نیپرا کے نوٹس میں کیا کہا گیا تھا ؟
واضح رہے کہ 23 جون کو نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کو جاری شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کی ہدایات کے مطابق 30 فیصد سے زائد لوڈشیڈنگ نہیں کی جاسکتی اور لوڈشیڈنگ کے لیے مختلف بلاکس اور رہائشی، صنعتی، کمرشل ودیگر صارفین کے لحاظ سے ترجیحی شیڈول کا بھی خیال رکھنا ضروری ہے، نوٹس میں کے الیکٹرک ہدایت کی گئی ہے کہ کے الیکٹرک بجلی کی ترسیل اور لوڈشیڈنگ کے پلان کی تفصیلات جمع کرائے۔
نیپرا کی جانب سے مزید کہا گیا کہ بعض علاقوں میں بجلی چوری کو بنیاد بنا کر فیڈر سے بجلی کی ترسیل بند کردیتے ہیں جس سے وہ صارفین بھی متاثر ہوتے ہیں جو باقاعدگی سے بل دیتے ہیں، نوٹس میں پوچھا گیا ہے کہ یہ کس قانون کے تحت کیا جارہا ہے؟ نیپرا کے نوٹس میںکے الیکٹرک کو پابند کیا گیا کہ 15 روز میں جواب دے بصورت دیگر 20 کروڑ روپے جرمانے کے تیار ہوجائے اور اس کے بعد بھی جواب نہیں دیا تو روزانہ کے حساب سے ایک لاکھ روپے جرمانہ مزید ادا کرنا ہوگا۔