پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ الائنس کے صدر ملک شہزاد اعوان نے اعلان کیا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام بندرگاہوں پر لوڈنگ اور ان لوڈنگ کا کام بند ہے جس کے باعث پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ کے تمام کنٹینرز ٹرمینلز تقریباً 80 فیصد بھر چکے ہیں۔
ملک شہزاد اعوان نے کہا ہے کہ اگر ہڑتال ختم نہ ہوئی تو کنٹینرز رکھنے کی گنجائش ختم ہو جائے گی۔ حکومتی کمیٹی سے مذاکرات آج 12 بجے ہوں گے۔ صدر گڈز ٹرانسپورٹ الائنس نے بتایا کہ وفاقی اور پنجاب حکومت کی مذاکراتی کمیٹی مطالبات ماننے کو تیار ہے تاہم جب تک باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوتا ہڑتال جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے باعث ملک بھر میں سپلائی چین بری طرح متاثر ہو چکی ہے۔ گزشتہ 10 دن سے بندرگاہوں، فیکٹریوں اور مارکیٹوں میں خام مال اور تیار شدہ مال کی ترسیل معطل ہے جس سے صنعتوں میں پیداوار شدید دباؤ کا شکار ہے۔
صدر آئرن مرچنٹس حماد پوناوالا نے کہا کہ ہڑتال کی وجہ سے مال نہ ملنے سے صنعتیں بند ہونے کے خطرے میں ہیں اور لوہے کے تاجروں سمیت دیگر اشیاء کے امپورٹرز کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن سے مسئلہ حل کرنے کی درخواست کی۔
دوسری جانب صدر کے سی سی آئی ریحان حنیف نے کہا کہ گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال کے باعث پورے ملک کی صنعتیں تباہ ہونے کے دہانے پر ہیں اور پورٹ پر جگہ نہ ہونے کی وجہ سے کل اور پرسوں جہاز لنگر انداز نہیں ہو سکیں گے۔