کرپٹو کرنسی میں پاکستانیوں کی سرمایہ کاری کتنے ارب ڈالر ہوگئی ؟ حیران کن انکشاف

image

پاکستانیوں کی کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری 25 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں انکشاف پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو قانونی تحفظ حاصل نہ ہونے کے باوجود کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ کرپٹو کرنسی میں پاکستانیوں کی مجموعی سرمایہ کاری 20 سے 25 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے ۔یہ کتنی بڑی سرمایہ کاری ہے اس کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر تقریباً ساڑھے 14 ارب ڈالر ہیں اور تمام بینکوں کے پاس تقریباً ساڑھے پانچ ارب ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر ہیں یعنی اسٹیٹ بینک اور تمام بینکوں کے ملا کر بھی 20 ارب ڈالر بنتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ کرپٹو کرنسی میں سرمایہ منتقلی 2023 میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد تک پہنچنے کے دوران دیکھنے میں آئی جب کہ 2017 سے مجموعی طور پر پاکستانی کرنسی میں 165 فیصد کمی کے سبب بھی کرپٹو کرنسی کی جانب پاکستانی متوجہ ہوئے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے کرپٹو کرنسی کے حوالے سے سروے کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں شہریوں سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ کرپٹو کرنسی کے بارے میں جانتے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں 3.9 فیصد شہریوں نے بتایا کہ وہ کرپٹو کرنسی کے بارے میں جانتے ہیں اور 14 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ کچھ جانتے ہیں یعنی زیادہ نہیں جانتے جبکہ 82.1 فی صد کا کہنا تھا کہ وہ کرپٹو کے بارے میں بالکل نہیں جانتے۔

سروے میں جن شہریوں نے جواب دیا تھا کہ وہ کرپٹو کرنسی کے بارے میں جانتے ہیں ان سے سوال کیا گیا کہ کیا انہوں نے کبھی ٹریڈنگ کی ہے؟ اس سوال کے جواب میں 19.1 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ ہاں انہوں نے کرپٹو ٹریڈنگ کی ہے جب کہ 59 فیصد کا کہنا تھا کہ انہوں نے ٹریڈنگ نہیں کی جبکہ 12.3 فیصد شہریوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے تھوڑی بہت کرپٹو ٹریڈنگ کی ہے۔

سروے نتایج سے معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان میں اب بھی اکثریت کرپٹو کرنسی کے بارے میں معلومات نہیں رکھتے اس کے باجود کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کا یہ حجم ہے، کرپٹو کرنسی کے بارے میں جوں جوں آگہی بڑھے گی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ کرپٹو سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوگا۔

واضح رہے کہ ملکی معیشت سے بڑے پیمانے پر سرمایہ منتقلی کے خدشے کے پیش نظرحکومت نے اپریل 2023 میں کرپٹو ملکیت، ٹرانزیکشن اور ٹریڈنگ پر پابندی لگائی۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جولائی 2023 میں اعلان کیا گیا کہ مرکزی بینک 2025 تک اپنی ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرے گا لیکن ابھی تک اس کی وضاحت نہیں کی گئی کہ پہلے مرحلے میں عام صارفین کے لیے اسٹیٹ بینک کی ڈیجیٹل کرنسی کی ٹرانزیکشن کی اجازت ہوگی یا یہ صرف بینکوں کے مابین ہی رہے گی۔

دوسری جانب پاکستان کرپٹو کونسل کے نام سے ایک ادارہ بھی بنایا گیا ہے جو پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی اور بلاک چین کے حوالے سے کام کررہا ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts