جون کے مقابلے میں جولائی کے دوران تمام ہی کمپنیو ں کے گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے خاص طور پر پاک سوزوکی کی کاروں کی فروخت غیر معمولی طور گر گئی ہے۔
گاڑیوں کی فروخت کی بنیادی وجہ وفاقی بجٹ میں گاڑیوں پر سیلز ٹیکس اضافہ ہے جس کا اثر جولائی میں سامنے آیا ہے۔
پاکستان آٹو مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق جون کے مقابلے میںجولائی کے دوران کاروں کی فروخت میں 49 فیصد کمی آئی ہے تاہم سالانہ لحاظ سے دیکھا جائے تو جولائی 2024 کے مقابلے میں گزشتہ ماہ گاڑیا ں 28 فیصد زیادہ فروخت ہوئی ہیں۔
چھوٹی گاڑیوں کی فروخت میں سب سے زیادہ کمی ریکارڈ
اعداد وشمار کے مطابق جولائی میں 1000 سی سی سے کم گاڑیوں کی فروخت میں 75 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے جب کہ 1000 سی سی کی کاروں میں 61 فیصد کمی ہوئی اس کے مقابلے میں 1300 سی سی اور اس سے اوپر کی کاروں میں 37 فیصد کمی ہوئی ہے۔
پاک سوزوکی کی فروخت سب سے زیادہ متاثر ہوئی
گزشتہ ماہ پاک سوزوکی کی کاروں کی فروخت میں 72 فیصد کی نمایاں کمی ہوئی ہے۔ پاک سوزوکی کی ویگن آر کی فروخت میں سب سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی، جون کے مقابلے میں جولائی کے دوران 84 فیصد کم ویگن آر فروخت ہوئیں، پورے مہینے میں صرف 25 ویگن آر فروخت ہوئیں۔ دوسرے نمبر پر آلٹو کی فروخت میں 75 فیصد اور تیسرے نمبر پر سوئفٹ کی فروخت میں 71 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ ایوری کی فروخت میں 66 فیصد، کلٹس 54 فیصد اور راوی کی فروخت میں 42 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
ہنڈا بی آر وی اور ایچ آر وی کی فروخت میں اضافہ
ہنڈا اٹلس کی کاروں کی فروخت میں 17 فیصد کمی ہوئی جبکہ سوک سٹی کی فروخت میں 33 فیصد کمی ہوئی جب کہ ہنڈا بی آر وی اور ایچ آر وی کی 357 کاریں فروخت ہوئیں، جون میں مذکورہ ماڈل کی 98 کاریں فروخت ہوئی تھیں اس لحاظ سے ہنڈا کی مذکورہ کاروں کی فروخت میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
کرولا یارس کم بکی، فورچونر اور ہیلکس کی فروخت میں اضافہ
انڈس موٹر کمپنی کے کاروں کی فروخت میں 9 فیصد کمی ہوئی انڈس کی کرولا یارس کی فروخت میں 17 فیصد کمی جب کہ فورچونر اور ہیلکس میں 17 فی صد اضافہ ہوا ۔ہنڈائی نشاط کی ٹسکان کی فروخت میں 15 فیصد،ایلنٹرا میں 49 فیصد اور سوناٹا میں 34 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جب کہ پورٹر کی فروخت میں 31 فیصد اضافہ ہوا۔ سازگار کی ھول ماڈل کی فروخت میں 19 فیصد کمی ہوئی جب کہ BAIC D20،BAIC BJ 40L اورBAIC X25 کی ایک گاڑی بھی فروخت نہیں ہوئی۔
الیکٹرک موٹر سائیکل اور کاریں بھی مارکیٹ میں جگہ بنانے لگیں
پاما کے اعدادوشمار میں الیکٹرک موٹر سائیکلوں اور کاروں کی فروخت کا جون یا اس سے پہلے مہینوں کے اعداد وشمار شامل نہیں کئے گئے جب کہ جولائی کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ 24 الیکٹرک کاریں اور 537 موٹر سائکلیں فروخت ہوئیںڈیلرز کے مطابق حکومت کی جانب سے الیکٹرک وہیکلز کی پالیسی اعلان ہونے والی ہے جس کے بعد الیکٹرک کاروں اور موٹر سائیکلوں کی فروخت بڑھنے کا امکان ہے۔
رکشہ، بس اور ٹریکٹرز کی فروخت میں بھی کمی ہوئی
جولائی کے دوران رکشوں کی فروخت میں 47 فی صد، بسوں کی فروخت میں17 فیصد اور ٹریکٹرز کی فروخت میں 57 فیصد کمی ہوئی ہے۔