پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منگل کو ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی زبردست تیزی کا رجحان دیکھا جارہا ہے جس کے نتیجے کے ایس ای 100 انڈیکس ایک لاکھ 39 ہزار 900 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔
کے ایس ای 100 انڈیکس کے ایک لاکھ 40 ہزار پوائنٹس کے نفسیاتی حد کے قریب پہنچتے ہی پرافٹ ٹیکنگ شروع ہوئی جس کے سبب مذکورہ سطح برقرار نہ رہ سکی اور انڈیکس نے نیچے کی جانب سفر شروع کردیا تاہم مجموعی طور پر تیزی کا رجحان غالب رہا۔
سرمایہ کاروں کے مطابق اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ کئی ہفتوں سے ریکارڈ توڑ تیزی کا رجحان ہے لیکن کے ایس ای 100 انڈیکس ایک لاکھ 40 ہزار پوائنٹس کو عبور نہیں کر پارہا۔
اسٹاک ماہرین کے مطابق مختلف کمپنیوں کی جانب سے مالیاتی نتائج اعلان ہونے ہیں جس میں بہتر ڈیوڈنڈ کی توقع کی جارہی ہے سرمایہ کار اس کے پیش نظر منافع بخش کمپنیوں کے شیئرز خرید رہے ہیں اس کے علاوہ ملکی معیشت کے میکرو اکنامک اعشاریے بھی قدرے مستحکم ہیں جس کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان غالب ہے۔
رواں ہفتے کے پہلے روز پیر کو کئی دنوں بعد مندی ریکارڈ کی گئی تھی اور کے ایس ای 100 انڈیکس 379 پوائنٹس کی کمی کے بعد ایک لاکھ 38 ہزار 217 پوائنٹس کی سطح پر آگیا تھا لیکن منگل کو ایک بار پھر سرمایہ کار متحرک نظر آئے جس کے نتیجے میں تیزی کا رجحان لوٹ آیا۔ رواں ماہ جولائی میں صرف 4 دن مندی غالب آئی بقیہ روزانہ تیزی ریکارڈ کی جارہی ہے۔
دوسری جانب تیزی کا رجحان آخر تک برقرار رہا اور ٹریڈنگ کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس تاریخ کی بلندترین سطح ایک لاکھ 39 ہزار 419 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ مجموعی طور پر 100 انڈیکس میں 1202 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
18 جولائی کو دوران ٹریڈنگ ایک لاکھ 40 ہزار کی نفسیاتی حد عبور ہوگئی تھی لیکن کچھ ہی دیر بعد یہ حد برقرار نہ رہ سکی۔