ٹرمپ کے فیصلے سے بنیے پریشان، پاکستانی تاجر پاک امریکا تجارتی معاہدے پر نہال

image

امریکا کی جانب سے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے اور پاکستان کے ساتھ تجارتی معاہدہ کامیابی سے طے پانے کو تاجر برادری نے پاکستانی معیشت کے لیے انتہائی خوش آئند قرار دیا ہے۔

معاشی ماہرین کے مطابق امریکا کی جانب سے بھارتی مصنوعات پر ٹیرف میں اضافے، پابندیوں اور جرمانوں سے بھارت کو بڑا دھچکہ لگا ہے۔ بھارتی برآمد کنندگان میں امریکی اعلانات کے نتیجے میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے اور بھارتی تاجر اس پیش رفت کو مودی سرکار کی تجارتی میدان میں بڑی شکست قرار دے رہے ہیں۔

امریکا بھارتی مصنوعات کی بڑی منڈیوں میں سے ایک ہے، بھارت سالانہ تقریباً 87 ارب ڈالر کی مختلف اشیا امریکا کو برآمد کرتا ہے جس میں گارمنٹس، گولڈ اینڈ جیولری، ٹیکنالوجی، آئی ٹی مصنوعات شامل ہیں۔

امریکی پابندیوں سے کئی امریکی کمپنیاں بھارت میں پروڈکشن بند کرنے جارہی ہیں جس سے بے ورزگاری بھی بڑھے گی اور بھارتی سرکار کو ٹیکسوں میں کمی کے ساتھ ساتھ اربوں ڈالر برآمدات کم ہونے کی صورت میں بھی نقصان ہوگا۔

یاد رہے کہ نریندر مودی کئی محاذوں پر شکست کے باعث شدید تنقید کی زد میں ہیں، گزشتہ دنوں بھارتی پارلیمنٹ میں بھی انہیں کانگریس رکن راہول گاندھی نے زبردست تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

دوسری جانب پاک امریکا تجارتی ڈیل میں مثبت پیش رفت کو پاکستانی تاجروں کی جانب سے خوش آئند قرار دیا جارہا ہے اس ضمن میں صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا کہنا ہے کہ ٹیرف معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون، تجارت اور سرمایہ کاری کے مضبوط تعلقات کی عکاسی کرتا ہے، بزنس کمیونٹی معاہدے کے لیے وزیراعظم، فیلڈ مارشل، وزیر خارجہ اور وزیر خزانہ کے کردار کو سراہتی ہے۔

عاطف اکرام کا مزید کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، معاہدے سے ملکی برآمدات میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ معاہدہ دونوں ملکوں کے درمیان اہم شعبوں میں اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا۔

صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ اندسٹریز جاوید بلوانی کا کہنا ہے کہ ابھی حتمی طور پر صورتحال سامنے نہیں آئی کہ پاکستانی مصنوعات پر کیا ٹیرف لگا یا جارہا ہے۔ جاوید بلوانی کے مطابق پاکستان کے حریف ممالک پر ٹیرف لگایا گیا ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ پاکستان میں بجلی، گیس اور دیگر اخراجات دیگر ممالک سے 10 سے 20 فی صد زیادہ ہیں اگر امریکی ٹیرف پاکستان کے لیے اتنا ہی کم ہو تو پاکستان ان ممالک کے برابر پوزیشن میں آجائے گا اور اگر پاکستان اور دیگر ممالک کے لیے ٹیرف کا فرق اس سے بڑھ گیا تو لا محالہ پاکستان کو اس کا فائدہ ہوگا۔ جاوید بلوانی کے مطابق پاکستان کی امریکا کو ٹیکسٹائل برآمدات سب سے زیادہ ہیں ٹیکسٹائل شعبے کو اس ڈیل سے فائدہ ہوگا۔

چیف ایگزیکٹو ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور چیئرمین بزنس مین گروپ زبیر موتی والا نے "ہماری ویب" سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیانات کی حد تک تو پاک امریکا تجارتی ڈیل کو خوش آئند قرار دیا جارہا ہے لیکن ابھی تک یہ تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں کہ پاکستانی مصنوعات پر کتنا ٹیرف لگایا جارہا ہے ؟

انہوں نے کہا کہ اگر امریکا سابقہ 19 فیصد ٹیرف کو بھی بحال کردے تو پاکستان کو فائدہ ہوگا۔ پاکستان سے امریکا کو سب سے زیادہ ٹیکسٹائل کی برآمدات ہوتی ہیں اگر ٹیرف میں کوئی رعائت ملتی ہے تو ٹیکسٹائل شعبے کو فروغ ملے گا۔

وزارت خزانہ کے مطابق پاک امریکا معاہدے کے نتیجے میں باہمی ٹیرف خاص طور پر امریکا میں پاکستانی مصنوعات پر لگے ٹیرف میں کمی آئے گی۔ یاد رہے کہ امریکا نے تجارتی مذاکرات کامیاب نہ ہونے کی وجہ سے بھارت پر 25فیصد ٹیرف عائد کردیا ہے، بعض اشیا پر اضافی درآمدی ڈیوٹی اور کئی کمپنیوں کی ایکسپورٹ پر پابندی بھی لگا دی ہے جبکہ امریکی صدر بھارتی معیشت کو مردہ معیشت قرار دے چکے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow