چارسدہ : ڈبل شفٹ اسکول پروگرام غیر مؤثر، بدانتظامی اور بے قاعدگی کا انکشاف

image

چارسدہ میں ڈبل شفٹ اسکول پروگرام کو خصوصی آڈٹ میں غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے کروڑوں روپے کے ضیاع، بدانتظامی اور مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مالی سال 22-2021 اور 23-2022 کے دوران 64 گرلز اور 42 بوائز اسکولوں پر مجموعی طور پر 13 کروڑ 4 لاکھ 70 ہزار روپے خرچ کیے گئے لیکن یہ پروگرام اپنے بنیادی مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا۔

ڈبل شفٹ اسکول پروگرام کا مقصد صبح کی شفٹ میں رش کم کرنا اور ان علاقوں میں تعلیم کی فراہمی یقینی بنانا تھا جہاں یہ سہولت میسر نہیں تھی، مگر آڈٹ رپورٹ کے مطابق 88 فیصد اسکولوں میں اب بھی صبح کی شفٹ میں گنجائش سے زیادہ طلبہ موجود ہیں اور انتظامی کمزوریوں، واضح پالیسی نہ ہونے کے باعث 40 اسکول مکمل طور پر بند ہوگئے جس سے ایک کروڑ 68 لاکھ 78 ہزار روپے ضائع ہوئے۔

رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ گرمیوں کی تعطیلات کے دوران ایک کروڑ 34 لاکھ 97 ہزار روپے کی غیر قانونی ادائیگیاں ہوئیں اور اسکولوں سے 86 لاکھ 24 ہزار روپے کی نقد رقوم نکالی گئیں جبکہ ناقص بجٹ سازی اور اکاؤنٹس میں بھی سنگین خامیاں پائی گئیں۔

اس کے علاوہ اساتذہ کی بھرتی بھی قواعد کے برعکس ہوئی، میرٹ کو نظرانداز کیا گیا اور اقربا پروری کی شکایات سامنے آئیں۔ مانیٹرنگ سسٹم بھی مکمل طور پر ناکام رہا اور ضلعی تعلیمی افسران اسکولوں کی بندش یا اساتذہ کی غیر حاضری پر کارروائی کرنے میں ناکام رہے۔

رپورٹ میں جعلی طلبہ کے خدشات بھی ظاہر کیے گئے کیونکہ داخلوں کے اعداد و شمار میں سرکاری ریکارڈ اور اسکول رپورٹس میں نمایاں فرق ہے جس کی بنیاد پر غیر ضروری فنڈز ریلیز کیے گئے۔

آڈٹ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ طلبہ کو شام کی شفٹ میں منتقل کرنے کا ایک طریقہ کار بنایا جائے اور غیر فعال اسکول فوری طور پر بند کیے جائیں،۔

آڈٹ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مالی و انتظامی کنٹرول مضبوط کیا جائے، زائد ادائیگیاں واپس لی جائیں، نقد ادائیگیوں پر پابندی لگائی جائے اور ذمہ داران کے خلاف انکوائری کی جائے۔


Click here for Online Academic Results

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US