ڈونلڈ ٹرمپ کے قدامت پسند ساتھی چارلی کِرک امریکی یونیورسٹی میں فائرنگ سے ہلاک

image
امریکہ میں دائیں بازو کے نوجوان کارکن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کِرک کو یوٹا ویلی یونیورسٹی میں ایک عوامی تقریب کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔

 فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بدھ کو پیش آنے والے اس واقعے کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’دی ٹروتھ سوشل‘ پر لکھا کہ ’عظیم بلکہ افسانوی چارلی کرک اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ امریکہ میں نوجوانوں کے دل کو کوئی بھی چارلی سے بہتر نہیں سمجھ سکا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’وہ سب کے محبوب اور قابلِ تعریف تھے، خاص طور پر میرے لیے، اور اب وہ ہمارے درمیان نہیں رہے۔ میلانیا اور میری ہمدردیاں اُن کی خوبصورت اہلیہ ایریکا اور اُن کے خاندان کے ساتھ ہیں۔ چارلی! ہم آپ سے محبت کرتے ہیں۔‘

اس سے قبل فائرنگ کے واقعے کے فوراً بعد امریکی صدر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم سب کو چارلی کرک کے لیے دعا کرنی چاہیے جنہیں گولی مار دی گئی ہے۔ وہ ایک بہترین انسان ہیں۔ خدا ان کی حفاظت کرے۔‘

چارلی کرک جو ’ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے‘ کے شریک بانی اور نوجوانوں میں قدامت پسند نظریات کے فروغ کے لیے جانے جاتے تھے، تقریب کے دوران ایک خیمے کے نیچے خطاب کر رہے تھے جب اچانک ایک گولی چلنے کی آواز سنائی دی۔

ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گولی چلنے کے فوراً بعد وہ اپنی نشست پر گر پڑے جس کے بعد حاضرین میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

چارلی کرک امریکی نوجوانوں میں قدامت پسند نظریات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہے تھے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

یوٹا ویلی یونیورسٹی پولیس کی ترجمان کرسٹین نیلسن نے تصدیق کی کہ فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے اور شہریوں کو محفوظ مقام پر رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

یونیورسٹی کی جانب سے جاری کردہ الرٹ میں بتایا گیا کہ حملہ آور کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔

سابق کانگریس مین جیسن چیفیٹز اس تقریب میں موجود تھے۔ انہوں نے فاکس نیوز کو بتایا کہ فائرنگ سوال و جواب کے سیشن کے دوران ہوئی۔

چارلی کرک کی عمر صرف 31 برس ہے، وہ امریکی نوجوانوں میں قدامت پسند نظریات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہے تھے۔

ان کی موجودگی اکثر یونیورسٹیوں میں لبرل نظریات کے خلاف ایک متبادل کے طور پر دیکھی جاتی رہی ہے تاہم ان کے پروگراموں کو شدید مخالفت کا سامنا بھی رہا ہے۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US