قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کے اجلاس میں پی ٹی وی نیوز کے اینکر کے سندھیوں کے بارے میں متنازع ریمارکس پر شدید برہمی کا اظہار کیا گیا۔ اراکین کمیٹی نے کہا کہ قومی ادارے میں ایسے افراد کی موجودگی انتہائی افسوسناک ہے۔
اجلاس کے دوران سیکرٹری اطلاعات و نشریات نے بریفنگ دی کہ متنازع ریمارکس سامنے آنے کےبعد اینکر کو برطرف کر دیا گیا تھا تاہم کمیٹی کے چیئرمین نے مؤقف اختیار کیا کہ محض برطرفی اس غلطی کی سزا کے لیے کافی نہیں ہے۔
سیکرٹری اطلاعات نے مزید وضاحت کی کہ مذکورہ اینکر کو نگراں حکومت کے دور میں پی ٹی وی میں شامل کیا گیا تھا۔ اس پر اراکین نے سوال اٹھایا کہ ایسے افراد کو قومی ٹی وی میں شامل کرنے کی اجازت کس نے دی۔
کمیٹی رکن سحر کامران نے کہا کہ ایسے لوگ قومی اداروں میں کیسے پہنچ جاتے ہیں؟ یہ پورے ادارے کی ساکھ کے لیے خطرہ ہیں۔ دیگر اراکین نے تجویز دی کہ اینکر رضوان رضی کو بلیک لسٹ کیا جائے تاکہ مستقبل میں وہ کسی بھی قومی نشریاتی ادارے میں شامل نہ ہوں سکیں۔
کمیٹی نے وزارت اطلاعات کو ہدایت کی کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت پالیسی بنائی جائے اور متنازع رویے یا غیر ذمہ دارانہ بیانات دینے والے افراد کے خلاف زیرو ٹالرنس اپنائی جائے۔