اسرائیلی کابینہ نے غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی منظوری دے دی،شرم الشیخ میں امن منصوبے پر عملدرآمد شروع، امریکی فورس معاہدے کی نگرانی کرے گی۔
اسرائیلی حکومت نے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کی باضابطہ منظوری دے دی ہے جس کے بعد دو سال سے جاری جنگ کے خاتمے کی راہ ہموار ہوگئی۔
غزہ امن منصوبے کی منظوری کے لیے کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نیتن یاہو، وزرا، امریکی نمائندہ خصوصی برائے مشرقِ وسطیٰ اسٹیو وٹکوف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کُشنر نے بھی شرکت کی۔
معاہدے کے تحت تقریباً 2 ہزار فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں آئے گی جبکہ اسرائیلی فوج 24 گھنٹوں میں طے شدہ علاقوں تک محدود ہو جائے گی۔
پہلے مرحلے میں 250 فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور امدادی سامان کی بڑے پیمانے پر ترسیل شروع ہوگی۔
رپورٹس کے مطابق امن معاہدے پر عملدرآمد شرم الشیخ میں شروع ہو چکا ہے جبکہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پیر یا منگل سے متوقع ہے۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے معاہدے کو تاریخی دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ اور مغربی کنارے میں خونریزی کے باب کا اختتام ہو گیا۔