ناروے کی نوبیل کمیٹی نے سال 2025 کا امن کا نوبیل انعام وینزویلا کی معروف اپوزیشن رہنما ماریہ کورینا مچاڈو کو دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ انہیں یہ عالمی اعزاز وینزویلا میں جمہوریت کے فروغ، عوام کے جمہوری حقوق کے تحفظ اور آمریت سے جمہوریت کی منصفانہ و پُرامن منتقلی کی جدوجہد کے اعتراف میں دیا گیا۔
نوبیل انعام کا اعلان ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں کیا گیا جہاں کمیٹی کے سربراہ جورجین واٹن فریڈنس نے کہا کہ مچاڈو کی ثابت قدمی، جمہوریت پر یقین اور عوامی آزادیوں کے لیے قربانیاں دنیا بھر کے لیے امید کی علامت ہیں۔
ماریا کورینا مچاڈو وینزویلا کی اپوزیشن اتحاد "سوئی وینزویلا" کی سربراہ اور سابق رکن پارلیمنٹ ہیں۔ وہ 2002 میں انتخابی شفافیت کے لیے تنظیم "سوماتے" کی بانی بھی رہ چکی ہیں اور گزشتہ دو دہائیوں سے اپنے ملک میں آزادانہ انتخابات اور انسانی حقوق کے لیے سرگرم ہیں۔
نوبیل کمیٹی کے مطابق مچاڈو نے اپنے ملک میں جمہوری اقدار کے قیام کے لیے نہ صرف سیاسی پابندیاں اور دھمکیاں برداشت کیں بلکہ آمریت کے خلاف مسلسل آواز بلند رکھی۔
اس سال امن نوبیل انعام کے لیے 338 امیدواروں اور تنظیموں کے نام زیر غور آئے جن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی اپوزیشن لیڈر الیگزے نوالنی بھی شامل تھے تاہم یہ اعزاز مچاڈو کے حصے میں آیا۔
ماریہ کورینا مچاڈو نوبیل امن انعام حاصل کرنے والی وینزویلا کی پہلی خاتون اور دنیا کی بارہویں خاتون بن گئی ہیں جنہیں یہ اعزاز دیا گیا۔
نوبیل امن انعام ہر سال اُن شخصیات یا اداروں کو دیا جاتا ہے جو دنیا میں امن، انسانی حقوق اور بھائی چارے کے فروغ کے لیے نمایاں خدمات انجام دیں۔
یہ انعام 1901 سے ہر سال اوسلو میں الفریڈ نوبیل کی برسی کے موقع پر 10 دسمبر کو پیش کیا جاتا ہے۔
اس سے قبل نیلسن منڈیلا، مدر ٹریسا، ملالہ یوسفزئی اور دیگر عالمی رہنما یہ ایوارڈ حاصل کر چکے ہیں اور اب ماریہ کورینا مچاڈو اس فہرست میں شامل ہو گئی ہیں۔