پی ٹی سی ایل پنشنرز کا راولپنڈی پریس کلب کے باہر احتجاج

image

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کے سینئر پنشنرز اور بیوائیں آج راولپنڈی پریس کلب کے باہر شدید احتجاج کرگئے اور پی ٹی سی ایل انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہیں 2010 سے 2025 تک کے بقایا جات ادا کیے جائیں اور حکومت کی جانب سے پنشن میں جو سالانہ انکریمنٹ دیا جاتا ہے، اس کا نصف انہیں دیا جاتا ہے جو قابلِ قبول نہیں۔

مظاہرین نے احتجاج کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان کے حق میں نعرے بھی لگائے اور پی ٹی سی ایل انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وہ ملک گیر اگاہی تحریک کے تحت تمام پنشنرز کو کال دیں گے اور پی ٹی سی ایل کے دفاتر کے گیٹ بند کرنے سمیت ہڑتالیں بھی شروع کریں گے۔

پنشنرز کا موقف ہے کہ عدالتِ عالیہ اور ہائیکورٹ ان کے حق میں فیصلے دے چکے ہیں اور سینیٹ سے بھی متعلقہ قرارداد پاس ہو چکی ہے، اس کے باوجود پی ٹی سی ایل نے مطابقتی ادائیگیاں نہیں کیں۔ سپریم کورٹ نے جولائی 2025 میں پنشنروں کے حق میں فیصلہ دیا اور پی ٹی سی ایل کو اپنی مالی ذمے داری تسلیم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

حالیہ عدالتی فیصلے کے بعد پی ٹی سی ایل نے پنشنرز کے ڈیٹا کی تصدیق کا عمل شروع کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ واجبات کا حساب اور پی ٹی سی ایل کی جانب سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن ایمپلائز ٹرسٹ (PTET) کو ضروری شراکت/ادائیگیوں کا تعین کیا جا سکے، تاہم پنشنرز کا کہنا ہے کہ یہ عمل سست اور غیر تسلی بخش رہا ہے۔

سرکاری سطح پر بھی اس معاملے پر بحث ہوئی — کمپنی نے پی ایس ایکس کو دی گئی یکسٹرا نوٹس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی تفصیلات اور اس کے مالی مضمرات کا ذکر کیا ہے، جبکہ پنشنرز کا مطالبہ ہے کہ عدالتوں اور پارلیمانی فیصلوں کے مطابق واجبات فوری طور پر ادا کیے جائیں۔

مظاہرین نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ 2010 کے بعد سے پنشن کی مد میں کٹوتیاں اور درست انکریمنٹ کی عدم ادائیگی سے بزرگ پنشنرز اور بیوائیں سخت مالی مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پی ٹی سی ایل اور پی ٹی ای ٹی (PTET) کے تحت پنشنرز کو بقایا اور آئندہ واجبات مکمل طور پر ادا کیے جائیں۔

پی ٹی سی ایل یا وفاقی حکومت کی جانب سے احتجاج کے بارے میں فوری ردِعمل موصول نہیں ہوا۔ ادارے کی طرف سے جاری کیے گئے بیانات میں کہا گیا تھا کہ ڈیٹا ویریفکیشن ایک پیچیدہ اور وقت طلب عمل ہے اور اس کے بعد ہی فائنل حساب کتاب ممکن ہوگا، مگر مظاہرین کا کہنا ہے کہ تاخیر ناقابلِ قبول ہے۔

مظاہرین نے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے مطالبات کو فوری طور پر تسلیم یا عمل میں نہیں لایا گیا تو وہ ملک گیر تحریک شروع کریں گے، جس میں پی ٹی سی ایل کے دفاتر تک رسائی روکنا بھی شامل ہوگا۔ احتجاج میں شریک رہنماؤں نے کہا کہ وہ اپنے قانونی حق کے حصول تک احتجاج جاری رکھیں گے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US