سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا ہے کہ یونیورسٹی روڈ پر ترقیاتی کام عوام کے لیے سہولت نہیں بلکہ عذاب بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ہی ریڈ لائن پروجیکٹ نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی تھی، اب پانی کی لائن کی کھدائی نے مشکلات دگنی کردی ہیں، عوامی نمائندوں سے مشاورت کے بغیر سڑکیں کھود دینا مجرمانہ غفلت ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ یونیورسٹی روڈ کی حالت کسی جنگ زدہ علاقے سے کم نہیں، طلبا، مریض اور ملازمین گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہتے ہیں، حکومت مکمل طور پر بے حس ہوچکی ہے، ٹریفک پلان کے بغیر سڑکیں بند کرنا ناقابلِ معافی جرم ہے۔
علی خورشیدی نے مزید کہا کہ ترقی کے نام پر کراچی کو کھنڈر بنایا جارہا ہے، شہریوں کو ریلیف نہیں صرف تکلیف مل رہی ہے، عوامی نمائندوں کو اعتماد میں لیے بغیر فیصلے غیر جمہوری اور شہری دشمنی ہیں۔