گذشتہ کئی دہائیوں کے بعد امریکہ نے اب کریبین کے علاقے میں اپنا عسکری اثررورسوخ بڑھایا ہے اور حال میں اس علاقے میں مبینہ طور پر منشیات کی سمگلنگ میں ملوث کئی چھوٹے جہازوں پر حملے کیے گئے ہیں۔

امریکہ نے تصدیق کی ہے کہ اس نے دنیا کے سب سے بڑے جنگی بحری جہاز ’یو ایس ایس گیرالڈ آر فورڈ‘ کو بحیرہ کریبین میں تعینات کر دیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کے اِس اقدام سے بحیرہ کریبین (بحر اوقیانوس کا وہ علاقہ جو جزائر غرب الہند اور وسطی امریکا کے درمیان واقع ہے) میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گا۔
اس ضمن میں جاری کردہ اپنے ایک بیان میں امریکی بحریہ نے کہا ہے کہ ’یو ایس ایس گیرالڈ آر فورڈ‘ جنوبی کمانڈ کے علاقے میں داخل ہو گیا ہے جو لاطینی امریکہ اور کریبین کے علاقوں کو دیکھے گا۔
یاد رہے کہ تین ہفتے قبل امریکہ کے وزیر جنگ نے اس علاقے میں اس بحری جہاز کی تعنیاتی کا حکم دیا تھا۔
گذشتہ کئی دہائیوں کے بعد امریکہ نے اب کریبین کے علاقے میں اپنا عسکری اثررورسوخ بڑھایا ہے اور حال میں اس علاقے میں مبینہ طور پر منشیات کی سمگلنگ میں ملوث کئی چھوٹے بحری جہازوں پر حملے کیے گئے ہیں۔
مجموعی طور پر امریکہ نے منشیات کی ترسیل کے شبے میں 19 حملے کیے، جن کے نتیجے میں 75 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
امریکہ نے ان حملے میں تباہ کیے گئے چھوٹے جنگی جہازوں کے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے ثبوت فراہم نہیں کیے ہیں اور نہ ہی ان حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔
یو ایس ایس گیرالڈ آر فورڈ کی تعیناتی سے قبل اس علاقے میں گذشتہ کئی ہفتوں سے امریکہ کے دیگر جنگی جہاز، جوہری آبدوز اور ایف 35 لڑاکا طیارے موجود ہیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے اس فوجی طاقت کا استعمال وینزویلا کے صدر نکولس مادورو پر دباؤ ڈالنے کی ایک کوشش ہے۔
امریکہ نے وینرویلا کے صدر پر منشیات کی سمگلنگ میں ملوث گروہوں کی سرپرستی کا الزام عائد کر رکھا ہے جبکہ صدر نکولس مادور نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ وینرویلا کے خلاف جنگ مسلط کرنا چاہتا ہے۔
دوسری جانب وینزویلا اور کولمبیا نے خبردار کیا ہے کہ خطے میں بڑے پیمانے پر فوجی تعیناتی کسی بڑے تنازع کو ہوا دے سکتی ہے۔
اس حالیہ عسکری تعیناتی کے بعد اس بارے میں قیاس آرائیاں بڑھ گئی ہیں کہ کیا امریکہ وینزویلا پر براہ راست حملہ کرے گا۔
وینزویلا کی حکومت نے اپنی ساحلی علاقے میں امریکی بحریہ کی موجودگی کا مقابلہ کرنے کے لیے ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وینزویلا کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ انھوں نے ملک بھر میں فوج کو ’مکمل تیار رہنے کا حکم دیا ہے‘ اور بری، بحری اور فضائی افواج سمیت میزائل اور دیگر خودکار ہتھیاروں کے نظام فعال رکھنے کا حکم دیا ہے۔
دنیا کا سب سے بڑا جنگی بحری جہاز کیسا ہے؟
جوہری توانائی سے لیس یو ایس ایس گیرالڈ آر فورڈ کی لمبائی 335 میٹرہےامریکہ بحریہ کا کہنا ہے کہ ’یو ایس ایس گیرالڈ آر فورڈ‘ بہت باصلاحیت، متنوع اور دنیا کا خطرناک ترین لڑاکا پلیٹ فارم ہے۔‘
یہ جہاز امریکی صدر ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت کے دوران سنہ 2017 میں امریکی بحریہ میں شامل کیا گیا تھا۔
اس جہاز کا نام امریکہ کے 38 ویں صدر گیرالڈ آر فورڈ کے نام پر رکھا گیا ہے۔
اس جہاز کا وزن ایک لاکھ ٹن ہے اور خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جہاز پر پانچ ہزار فوجی اہلکار قیام کر سکتے ہیں۔
جوہری توانائی سے لیس یہ جہاز 335 میٹر لمبا ہے۔ اس کی طوالت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ برطانیہ کے طویل ترین بحری جہاز کی لمبائی 280 میٹر ہے۔
یو ایس ایس گیرالڈ آر فورڈ کی تیاری پر 13 ارب ڈالر لاگت آئی تھی اور اس پر مختصر فاصلے تک مارک کرنے والے میزائل اور خود ساختہ میزائل نصب کیے جا سکتے ہیں۔