اسٹیٹ بینک نے اکتوبر 2025 کے کرنٹ اکاؤنٹ اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں جس کے مطابق پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ 11 کروڑ 20 لاکھ ڈالر خسارے میں چلا گیا جبکہ ستمبر میں یہ 8 کروڑ 30 لاکھ ڈالر سرپلس میں تھا۔
رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) میں ملکی کرنٹ اکاؤنٹ میں مجموعی طور پر 73 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا جو پچھلے مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے 256 فیصد زیادہ ہے۔
اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر میں ملک کی مجموعی درآمدات 5.27 ارب ڈالر اور برآمدات 2.74 ارب ڈالر رہیں جبکہ تجارت، خدمات اور آمدن کا مجموعی خسارہ 3.65 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔
ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ نرم درآمدی پالیسی کے باعث تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھا ہے جبکہ آئی ایم ایف نے پاکستان پر درآمدات پر عائد سخت پابندیاں ختم کرنے کی ہدایت کی تھی۔