عالمی بینک نے کہاہے کہ قیمتی دھاتوں کی قیمتیں 2026 میں نئی تاریخی بلندیاں چھو سکتی ہیں، سال رواں میں قیمتی دھاتوں کی مجموعی قیمتوں میں تقریباً 41 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ یہ بات عالمی بینک کی جانب سے بین الاقوامی منڈیوں میں قیمتوں کے حوالہ سے جاری کردہ حالیہ رپورٹ میں کہی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق اکتوبر میں سونا کی قیمت 4,300 ڈالر فی اونس سے بھی اوپر گیا جبکہ چاندی 54 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی۔ پلاٹینم کی قیمتیں بھی سال بھر میں نمایاں طور پر بڑھی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق محفوظ سرمایہ کاری کے رجحان کی وجہ سے سونے کی قیمتوں میں 2026 میں بھی اضافہ کارحجان جاری رہنے کاامکان ہے ،مرکزی بینکوں کی جانب سے سونے کی مسلسل خریداری بھی اس رجحان کو مضبوط کر رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق رواں سال کے پہلے تین سہ ماہیوں میں سونے کی عالمی طلب 10 فیصد بڑھ گئی جس میں گولڈ ای ٹی ایف( سوناخریدے بغیرسونے میں سرمایہ کاری) میں سرمایہ کاری اور مرکزی بینکوں کے ریکارڈ خریداری شامل ہے۔
2025 میں سونے کی قیمتوں میں مجموعی اضافہ 42 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے جو 1970 کی دہائی کے اواخر کے بعد سب سے بڑا سالانہ اضافہ ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق چاندی کی قیمتیں بھی 2025 میں نمایاں طور پر اوپر گئی ہیں اور اگلے دو برس میں اس میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ 2025 میں چاندی کی قیمتوں میں 34 فیصد اضافہ اور 2026 میں مزید 8 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
پلاٹینم کی قیمتوں میں تیزی کی سب سے بڑی وجہ اس کی عالمی پیداوار کا کئی سال کی کم ترین سطح پر پہنچ جانا ہے۔
طلب تو بتدریج بڑھے گی مگر گاڑیوں میں پلاٹینم کے استعمال میں اضافہ زیادہ نہیں ہو گا کیونکہ برقی گاڑیوں کی مقبولیت بڑھ رہی ہے۔ 2025 میں پلاٹینم کی قیمت 29 فیصد بڑھنے کا امکان ہے جبکہ 2026 میں مزید 4 فیصد اضافہ متوقع ہے۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ عالمی تناو یا مالیاتی بے چینی میں اضافہ سے تو سونے اور چاندی کی قیمتیں موجودہ تخمینوں سے بھی بلند ہو سکتی ہیں۔