حکومتِ خیبر پختونخوا کی جانب سے کیش لیس پالیسی پر عمل درآمد میں سستی سامنے آگئی ہے۔
صوبہ بھر کے 161 خود مختار اداروں میں سے صرف 72 اداروں نے کیش لیس نظام میں شمولیت کے ایکشن پلان محکمہ خزانہ کو جمع کرائے ہیں جبکہ 89 اداروں کی جانب سے اب تک ایسا کوئی پلان موصول نہیں ہوا۔
محکمہ خزانہ نے اس سلسلے میں اپنے گذشتہ مراسلوں اور یاددہانیوں کے بعد اب ایک اور یاددہانی جاری کرتے ہوئے تمام مربوط محکموں کے انتظامی سیکریٹریز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے زیر انتظام خود مختار اداروں کو فوری ہدایات جاری کریں تاکہ وہ اپنے اپنے کیش لیس ایکشن پلان جلد از جلد محکمہ خزانہ کو جمع کرا سکیں۔
مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ خود مختار اداروں کے حوالے سے کیش لیس ایکشن پلان کے عنوان سے ہونے والی بریفنگ میں یہ بات سامنے آئی کہ 89 خود مختار اداروں کی منصوبہ بندی اب تک موصول ہی نہیں ہوسکی ہے۔
حکومتِ خیبر پختونخوا کیش لیس سسٹم کو فروغ دے رہی ہے جس کے تحت سرکاری لین دین میں نقد رقم کے استعمال کو کم کرنے اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کو عام کرنے کا ہدف ہے۔