فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی علاقائی کمیٹی برائے خوراک کے کنوینئر شاہد عمران نے کہا ہے کہ صنعتی اشیاء کی بڑھتی ہوئی درآمدات معاشی زوال کے بجائے اقتصادی بحالی کی علامت ہیں۔
تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب صنعتیں زیادہ مقدار میں خام مال، مشینری اور انٹرمیڈیٹ اشیاء درآمد کرتی ہیں تو یہ در حقیقت پیداوار، سرمایہ کاری اور برآمدات میں اضافے کی عکاسی کرتی ہے، ٹیرف میں کمی اور معقولیت کی طرف بتدریج تبدیلی کا مقصد پیداواری لاگت کو کم کرنا، مسابقت کو بڑھانا اور مقامی صنعتوں کو عالمی ویلیو چینز سے منسلک کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صنعتی خام مال کی زیادہ درآمدات عام طور پر مینوفیکچرنگ سرگرمیوں، ملازمتوں کی تخلیق اور بہتر برآمدی کارکردگی کا پیش خیمہ ہوتی ہیں،اس سے درآمدی بل عارضی طور پر زیادہ ہوتا ہے لیکن درحقیقت یہ پائیدار اقتصادی ترقی کی بنیاد بنتا ہے۔
شاہد عمران نے مزید کہا کہ مستقل اور پروگریسو ٹیرف ڈھانچہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے، ٹیکنالوجی کی منتقلی کی حوصلہ افزائی اور ملکی صنعتی تنوع میں مدد فراہم کرے گا۔
انہوں نے پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ پالیسی تسلسل کو برقرار رکھیں، کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنائیں اور ان شعبوں کو سہولت فراہم کریں جو برآمدات کے فروغ میں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار اقتصادی استحکام اور ترقی کے لیے طویل مدتی اصلاحات ناگزیر ہیں۔