شاہراہ دستور حادثہ: متاثرہ خاندان پر دباؤ،، جج کے بیٹے کے خلاف صلح کرانے کی کوششیں

image

اسلام آباد میں شاہراہِ دستور پر پیش آنے والے المناک حادثے میں دو لڑکیوں کی ہلاکت کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ یکم اور دو دسمبر کی درمیانی شب اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے بیٹے ابوذر کی لگژری گاڑی وی ایٹ کی ٹکر سے الیکٹرک اسکوٹی پر سوار دو لڑکیاں، ثمرین حسین اور تابندہ بتول، جاں بحق ہوگئی تھیں۔

ذرائع کے مطابق حادثے میں ہلاک ہونے والی یتیم لڑکی ثمرین حسین کے ورثاء کو دیت کی رقم پیش کر کے صلح کے لیے راضی کرلیا گیا، تاہم انہوں نے رقم کو مسجد کی تعمیر کے لیے استعمال کرنے کی شرط رکھی ہے۔ دوسری لڑکی تابندہ بتول کے ورثاء کو اسلام آباد کے ایس ایس پی آپریشنز کے دفتر سے فون کے ذریعے صلح پر دباؤ ڈالا گیا۔ فون پر ورثاء سے کہا گیا کہ ملزم جج کے بیٹے کا ہے اور عدالت میں لڑنا آسان نہیں ہوگا ساتھ ہی معافی اور دیت کی پیشکش بھی کی گئی لیکن متاثرہ خاندان نے ابتدائی طور پر بات کرنے سے انکار کیا۔

حادثے کے بعد ابوذر کو گرفتار کر لیا گیا تھا تاہم اب قانون کی گرفت سے آزاد کرانے کے لیے مختلف طاقتور حلقے ورثاء پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US