ایبٹ آباد میں قتل ہونے والی ڈاکٹر وردہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ہے جس میں ان کی موت کی اصل وجہ گردن کی ہڈی ٹوٹنے اور دم گھٹنے کو قرار دیا گیا ہے۔
پوسٹ مارٹم 7 رکنی ڈاکٹرز کے بورڈ نے کیا جس کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کر دی گئی ہے۔ مزید فرانزک جانچ کے لیے رپورٹ متعلقہ اداروں کو ارسال کر دی گئی ہے تاکہ واقعے کی تمام پہلوؤں سے مکمل تحقیق ممکن ہو سکے۔
پولیس کے مطابق مقتولہ ڈاکٹر وردہ اپنے والد اور بھائی کے ساتھ رہتی تھیں جبکہ شوہر راحیل علی رضا روزگار کے سلسلے میں کوریا میں مقیم ہیں اور 11 دسمبر کو پاکستان پہنچیں گے۔
ڈی پی او ہارون رشید کے مطابق ڈاکٹر وردہ کو مکمل منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا۔ واقعے میں چار افراد کے ملوث ہونے کی تصدیق کی گئی جن میں سے تین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مقدمے میں اغوا، قتل اور دیگر سنگین دفعات شامل کر دی گئی ہیں۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق ڈاکٹر وردہ نے دو سال قبل اپنی سہیلی ردا کو سونا دیا تھا جو واپس نہ کیا گیا۔ واقعے والے دن ردا نے ڈاکٹر وردہ کو اپنے زیر تعمیر گھر بلایا جہاں اسے ملزمان شمریز، ندیم اور اورنگزیب کے حوالے کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق ندیم نے اس واردات کی منصوبہ بندی اور تمام انتظامات کیے تھے۔