پاکستان کے کئی کھلاڑی جو اس وقت آسٹریلیا میں بگ بیش لیگ کھیل رہے ہیں سری لنکا میں جنوری کے آغاز میں ہونے والی ٹی ٹونٹی سیریز کھیلنے کے لیے وطن واپس آنے کو تیار ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کھلاڑیوں کو پورا بگ بیش کھیلنے کی اجازت دی تھی اور کرکٹ آسٹریلیا کو یقین دلایا تھا کہ کھلاڑی ٹورنامنٹ مکمل کریں گے۔
ذرائع کے مطابق قومی سلیکٹرز نے غور شروع کر دیا ہے کہ اگر یہ کھلاڑی سری لنکا کے لیے واپس بلائے جائیں تو ان کی جگہ متبادل کھلاڑی سیریز میں بھیجیں جائیں اور انہیں ورلڈ کپ سے پہلے آزمایا جائے۔
باخبر ذرائع کے مطابق بگ بیش میں کھیلنے والے کھلاڑیوں نے پی سی بی کے عہدہ داران سے کہا ہے کہ اگر انہیں واپس بلایا گیا تو وہ وطن آنے کے لیے تیار ہیں کیونکہ قومی ٹیم کے لیے کھیلنا ان کے لیے ہر لیگ سے زیادہ ضروری ہے۔ اس سیریز کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ جاتی ہے کہ پاکستان کے ورلڈ کپ میچز سری لنکا میں ہونے ہیں۔
پی سی بی کو چند دنوں میں اس معاملے پر فیصلہ کرنا ہے تاکہ کرکٹ آسٹریلیا کے ساتھ تعلقات متاثر نہ ہوں۔ کرکٹ آسٹریلیا نے کھلاڑیوں کے ٹورنامنٹ مکمل کرنے کی یقین دہانی کے بعد انہیں بگ بیش ٹیموں میں شامل کیا تھا، جو 24 جنوری کو اختتام پذیر ہوگا جبکہ سری لنکا میں سیریز 5 سے 12 جنوری کے درمیان ہوگی۔
ذرائع نے بتایا کہ کچھ کھلاڑی اس بات سے بھی پریشان ہیں کہ اگر متبادل کھلاڑی سری لنکا میں بہترین کارکردگی دکھا دے تو ان کی ورلڈ کپ ٹیم میں جگہ خطرے میں پڑ سکتی ہے اسی لیے وہ پی سی بی پر زور دے رہے ہیں کہ انہیں واپس بلایا جائے۔
فی الحال بگ بیش لیگ میں بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی، محمد رضوان، شاداب خان، حارث رؤف اور حسن علی کھیل رہے ہیں تاہم اب تک بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین کی خاطرخواہ کارکردگی سامنے نہیں آئی۔