مخصوص نشستوں پر بحال ہونے والے 19 ارکانِ قومی اسمبلی کی ایک سال سے زائد عرصے کی بقایا تنخواہوں کی ادائیگی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
وزارتِ قانون نے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو ادائیگیوں کے لیے گرین سگنل دے دیا ہے، جس کے بعد بقایا جات کی ادائیگی کا پراسیس شروع کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اس معاملے پر وزارتِ قانون اور الیکشن کمیشن سے باضابطہ رہنمائی طلب کی تھی، تاہم الیکشن کمیشن نے ادائیگی کا فیصلہ سیکریٹریٹ پر چھوڑ دیا۔ وزارتِ قانون کا مؤقف ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بحال ہونے والے ارکان کے پہلے نوٹیفکیشن ہی کو قابلِ اطلاق سمجھا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی حتمی منظوری کے بعد جنوری میں ادائیگیاں متوقع ہیں، جن کے تحت 19 ارکان کو مجموعی طور پر 11 کروڑ روپے سے زائد جبکہ ہر رکن کو تقریباً 60 لاکھ روپے ادا کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 13 مئی 2024 کو مخصوص نشستوں کے ارکان کو معطل کیا تھا، جبکہ 2 جولائی 2025 کو تمام ارکان کو بحال کر دیا گیا تھا، جن میں 16 خواتین اور 3 اقلیتی ارکان شامل ہیں۔