پاکستان کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اخترکا کہنا ہے کہ میں شدید تکلیف میں ہوں لیکن اگر مجھے پاکستان کے لیے دوبارہ اس سارے درد سے گزرنا پڑا تو میں دوسری بار بھی نہیں ہچکچاؤں گا۔
آسٹریلیا میں گھٹنے کی سرجری کے دوران دعائیں کرنے والے مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے شعیب اختر کا کہنا تھا کہ ملک کی نمائندگی کرنا میرے لئے مشکل اور تکلیف دہ امر تھا۔
اپنے ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ میں ایک بار پھر اس حالت میں بھی یہ کہنا چاہتا ہوں کہ پاکستان کے لئے کھیلنا میرے لئے کیا معنی رکھتا ہے، میں ابھی بھی شدید تکلیف میں ہوں لیکن اگر مجھے پاکستان کے لیے دوبارہ اس سارے درد سے گزرنا پڑا تو میں پسند کروں گا اور دوسری بار بھی نہیں ہچکچاؤں گا۔
اسٹار کرکٹر کا کہنا تھا کہ اُمید کرتا ہوں کہ یہ آخری سرجری ہو، ریٹائرمنٹ کے 11 سال بعد بھی سخت تکلیف میں ہوں، میں 4 سے 5 سال مزید کرکٹ کھیل سکتا تھا لیکن مجھے معلوم تھا کہ اگر میں نے ایسا کیا تو میں وہیل چیئر پر آ جاؤں گا۔
شعیب اختر کا کہنا تھا کہ مجھے ٹھیک ہونے میں کچھ وقت لگے گا، مجھے آپ کی دعاؤں کی ضرورت ہے۔ اپنے دوست کامل خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے شعیب اختر نے کہا ہے کہ وہ ایک سچا دوست ہے جو یہاں میلبورن میں میری دیکھ بھال کر رہا ہے، ذرائع کا کہنا ہے شعیب اختر تاحال اسپتال میں ہیں اور روبہ صحت ہیں۔