لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں، ملک کی بہتری کے لیے آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہوں، اب کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو میں کیا کروں ؟
سابق وزیراعظم عمران خان نے یہ بات سینئر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جس میں انہوں نے کہا کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے میری پیٹھ میں چھرا گھونپا، جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے روس کی مخالف میں تقریر کی،اس تقریر پر جنرل ریٹائرڈ باجوہ کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں وزارت اعلیٰ کے 300 کے قریب امیدوار ہیں، ابھی وزیراعلیٰ کا بتا دیا تو پارٹی میں قتل عام ہوجائے گا، مخصوص نشستوں پر خواتین بھی چاہتی ہیں وہ وزیراعلی پنجاب بنیں۔
عمران خان نے کہا کہ مریم نواز میری ٹیم کی بہترین کھلاڑی ہے، مریم نواز کوئی نہ کوئی ایسا بیان دے دیتی ہے جس سے مجھے فائدہ ہوتا ہے۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی، میری کسی سے ذاتی لڑائی نہیں ہے، کوئی یہ سمجھتا ہے گھٹنے ٹیک دوں تو یہ نہیں ہو سکتا، میں چیلنج کرتا ہوں مجھ اور اہلیہ پر ایک کرپشن کا کیس ثابت کر دیں، اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں ہے کہ سیاست کیا ہوتی ہے؟
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پورا زور لگایا گیا کہ پرویزالہٰی میرا ساتھ چھوڑ دیں، اب ہم نے پرویز الہٰی کے ساتھ وفاداری دکھانی ہے، کسی کے ساتھ بے وفائی نہیں کر سکتا، اگر ایک ہی بار میں عام انتخابات ہو جائیں تو پیسے کی بچت ہو گی۔
عمران خان کو پیشی پر بلا کر بم سے اُڑانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے، بابراعوان
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم کے امپائرز کے باوجود الیکشن جیتیں گے، اسلام آباد ہوائی جہاز سے نہ جانے کا فیصلہ رات 12 بجے کیا، خبر آئی کہ مجھے ہوائی اڈے سے گرفتار کر کے بلوچستان لے جانا چاہتے تھے، جیل میں ڈالنے سے اور ووٹ پڑتے ہیں۔