چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بھارت کی کوشش تھی کہ سفارتی سطح پر وہ پاکستان کو ناکام کروادیں، مگر بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان کامیاب رہا اور بین الاقوامی میڈیا پر پاکستان کا بیانیہ جیت گیا اور بھارت کے بیانیے کو شکست ہوئی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی سفارتی مشن کے بعد وطن واپسی پہنچے، کراچی میں ان کا شاندار استقبال کیاگیا، اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، سینیٹر شیری رحمٰن اور دیگر رہنما بلاول بھٹو کے ساتھ موجود تھے، اسی طرح جیالوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور صدر کے کہنے پر پاکستان کے وفد نے دنیا کے 4، 5 ممالک کے دورے کیے، جہاں ہم نے پاکستان، امن، کشمیر اور سندھو کا پیغام پہنچایا، اسی طرح دہشت گردی کے بارے میں ہمارے مؤقف ہے، وہ اقوام متحدہ، امریکا، لندن اور یورپ کے شہر برسلز میں آپ کا پیغام لے کر گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے جنگ کے دوران دکھا دیا کہ ہاں، بھارت ہم سے 7 گنا بڑا ہے، ملک جس انداز سے افواج پاکستان نے بھارت کو عبرتناک شکست دلوایا تھا، اس پر ہم سب فخر کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بھارت کی کوشش تھی کہ سفارتی سطح پر وہ پاکستان کو ناکام کروادیں، مگر بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان کامیاب رہا، بھارت ناکام رہا، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے انتھک محنت کے بعد سفارتی سطح پر بھی جنگ جیتی، پاکستان سچ کے ساتھ کھڑا تھا اور بھارت جھوٹ کے ساتھ کھڑا تھا، بین الاقوامی میڈیا پر پاکستان کا بیانیہ جیت گیا اور بھارت کے بیانیے کو شکست ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے کشمیر کا مسئلہ بہت اہم رہا ہے، اسی مسئلے پر پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھی گئی، چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ بھارت نے پہلی رات جب اپنے جہاز اڑائے تھے، اور پاکستان کے کشمیر کے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنا کر شہید کیے تھے، تو ہماری فورسز نے بھارت کے 6 جنگی جہاز گرائے تھے، پہلے وہ نہیں مانتے تھے، وہ ایک مہینے بعد مان چکے ہیں کہ ہاں آپ نے ہمارے جہاز گرائے ۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ہم نے جگہ جگہ کشمیر کی آواز اٹھائی، اس جنگ سے پہلے بھارت کا مؤقف تھا کہ کشمیر تو اس کا اندرونی معاملہ ہے، اب ان کو ماننا پڑ رہا ہے کہ کشمیر اندرونی نہیں بین الاقوامی معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی کہتے ہیں کہ کشمیر کا معاملہ حل کرنے کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کروانے کے لیے تیار ہیں، یہ تاریخی کامیابی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سندھو پر تاریخی حملہ کیا ہے، پاکستان کی تاریخ میں دریائے سندھ پر ایسا حملہ نہیں ہوا، جیسے مودی آج کرنے جا رہا ہے، ان کی یہ دھمکی کہ وہ پانی روکیں گے، ہم نے جنگ کے دوران کہا تھا کہ جب سندھو کی بات آتی ہے تو چاہے وہ پاکستان ہو یا بین الاقوامی سطح پر ہو، پاکستان پیپلزپارٹی صف اول کا کردار ادا کرتی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم یہ نہیں ہونے دیں گے کہ اگر بھارت سندھو کی طرف میلی آنکھ دکھاتا ہے تو ہم ایک اور جنگ لڑیں گے اور ان کو ایک اور شکست دیں گے، ان کو بتانا چاہتے ہیں کہ سندھ طاس معاہدہ ماننا پڑے گا، اس کے تحت 6 میں سے 3 دریا پاکستان کے حوالے جبکہ باقی 3 بھارت کے ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاس 2 آپشن ہیں، یا عالمی قانون اور سندھ طاس معاہدہ مانے، اگر نہیں مانتے تو پاکستان ایک اور جنگ کرے گا، اور 6 کے 6 دریا ہمارے ہوں گے۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا کہ آج میں ضرور پوچھنا چاہوں گا ان سیاسی یتیموں سے، جو پاکستان کے اندر نفرت، تقسیم اور ناکھپے کی سیاست کرتے ہیں، آج بھارت نے ہمارے دریا پر حملہ کیا ہے تو یہ سیاسی یتیم کہاں گم ہیں، کیوں خاموش ہیں؟ ان کے دھرنے کا کیا ہوا؟ ان کے احتجاج کا کیا ہوا؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کے پیچھے ہمیشہ سے بھارت کی فنڈنگ رہی ہے، بھارت سے پیسہ آتا ہے تاکہ اس قسم کی تنظیمیں… بلوچستان میں ناکھپے کا نعرہ اٹھا ہے، سندھ میں ناکھپے کا نعرہ اٹھا ہے، مگر ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ پیپلزپارٹی موجود ہے، ہمارے جیالے موجود ہیں، ہمارا نعرہ ہے پاکستان کھپے۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا کہ جب سندھو پر بھارت کی طرف سے حملہ ہوا ہے، اور وہ آج تک خاموش ہیں، تو سندھ کے عوام ان سیاسی یتیموں کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔