اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ آئندہ آنے والی تاریخوں پر عمران خان کوپیش ہونا پڑے گا ورنہ اِسے پیش کر دیا جائے گا۔
انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا عمران خان کو چاہیے اپنے اوپر عائد الزامات کا جواب دے،
عدالت بری کرتی ہے تو ہم تسلیم کریں گے، عدالت سزا دیتی ہے تو بھگتے، اپنی باری آئی ہے تو سامنے آئے، عدالت کو فیس کرے جو فیصلے آئیں انہیں قبول کرے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ فرح خان کو ای سی ایل سے نکال کر نہیں بھیجا گیا وہ فرار ہوئیں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ کوئی شک نہیں پوری کوشش کے باوجود افغان بارڈر سے ڈالرز کی اسمگلنگ نہیں روک سکے، اسی لیے وہاں پر اور پاکستان میں ڈالر کے ریٹ میں اتنا بڑا فرق ہے، اس میں اسحاق ڈار کی کارکردگی کا قصور نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوں پر حملے کی انکوائری کرنے کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا، عدالت کا جو فیصلہ آیا وہ قبول ہو گا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ موٹرسائیکل سوار خود کش بمبار نے سبی میں حملہ کیا، میلے سے واپسی پر سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کیا گیا، دہشت گردی کی موجودہ لہر کو جلد سے جلد ختم کیا جائے گا اوراس پر قابو پایا جائے گا، ہمارے جوان دہشت گردی کے خلاف اپنے سرفرائض انجام دے رہے ہیں، صوبوں سے جو جو وعدے کیے گئے انہیں پورا کیا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا مولانا فضل الرحمان پی ڈی ایم کے انتہائی سینئررہنما ہیں، ان کی رائے پر اجلاس ہونے جا رہا ہے، کابینہ بھی الیکشن سے متعلق مؤقف پیش کر سکتی ہے، مولانا کی رائے قابل قدر ہے، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے موجودہ حالات کے پیش نظر ان کی رائے اہم ہے۔
انہوں نے واضح طور پر کہا ان حالات میں الیکشن مہم کرنا تو کم از کم ممکن نہیں ہے، الیکشن سے متعلق فیصلہ تو الیکشن کمیشن نے کرنا ہے، الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ الیکشن مہم کے دوران جلسے جلوسوں پر پابندی لگائے، اگر کوئی امیدوارپابندی نہ کرے تو اسے نااہل قرار دیا جائے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جو ٹیم کل وارنٹ لے کر لاہور گئی تھی پی ٹی آئی نے اس پر بڑا ڈرامہ کیا، پہلے سنا وہ دیوار پھلانگ کر کہیں ہمسائے کے گھر چلے گئے، بعد میں وہ کھڑے ہوگئے اور لمبی چوڑی تقریر بھی جھاڑ دی، پولیس تو انہیں آگاہ کرنے گئی تھی، انہوں آگے سے ڈرامے شروع کرد یے جو رات گئے تک جاری رہے، جس دن اُسے گرفتار کرنا ہوا اور عدالت پیش کرنا ہوا، پیش کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ چیزیں اتنی واضح ہیں کہ کون انہیں تبدیل کر سکتا ہے؟ انہوں نے پاکستان کے خزانے کو 50 ارب کا ٹیکہ لگایا اور القادر ٹرسٹ کے نام زمین کروائی، دو ٹرسٹی ہیں اس کے، ایک عمران خان اور دوسری ان کی اہلیہ ہیں، ڈھائی سو کنال فرح گوگی کے نام کروائی گئی، فرح گوگی کا آنا جانا بغیر رکاوٹ تھا۔
عمران خان کو گرفتار کرنے سے بہتر ہے انہیں دوڑائیں، خواجہ آصف
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ یہ کہہ دے رجسٹری جعلی ہے، میں نے ایسا نہیں کیا، ایک دن یہ بیان سامنے نہیں آیا، ایک بار بھی وضاحت نہیں کی، تین روز پہلے کہہ رہا تھا میرے پر دھیلے کی کرپشن نہیں ہے، عمران خان کو عدالت میں جواب دینا پڑے گا اسے عدالت پیش ہونا ہوگا۔