کراچی: اینگرو کارپوریشن نے احتساب عدالت میں نیب کی جانب سے ایل این جی کیس واپس لینے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ اینگرو کارپوریشن کے چیئرمین حسین داؤد، ڈائریکٹر عبد الصمد داؤد اور سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر شیخ عمران الحق نہ صرف بے گناہ ثابت ہوئے ہیں بلکہ اس کیس میں کسی غیر قانونی، بے ضابطگی یا قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا ثبوت نہیں تھا۔
اینگرو کارپوریشن احتساب عدالت کے اس اہم فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے۔ اینگرونے ہمیشہ ا پنے تمام کاروباری اور تجارتی معاملات میں منصفانہ،شفاف اور اعلیٰ ترین اخلاقی طریقے سے کام کرنے کی کوشش کی ہے۔ گزشتہ 6دہائیوں کے دوران، کمپنی نے موئثر کارپوریٹ گورننس، اخلاقیات،دیانت داری اور ملکی قوانین کی تعمیل پر عمل پیرا ہوکر اپنی ساکھ بنائی ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ ایل این جی ٹرمینل پاکستان کے توانائی کے انفراسٹرکچر کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ ٹرمینل پاکستان کی مجموعی گیس کی ضروریات کا 15فیصد فراہم کرتاہے جوکہ ایک ترقی پذیر ملک کی اہم صنعتی اور گھریلوضرورت ہے۔ اینگرو پاکستان کودرپیش اہم مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ملک کی ترقی اور خوشحالی کیلئے پُرعزم ہے۔
اس آزمائشی وقت کے دوران کمپنی اپنے ملازمین، شیئر ہولڈرز اور شراکت داروں کے تعاون پر شکر گزار ہے، جنہوں نے ہم پر اعتماد کیا اور ہمارے ساتھ کام کیا۔