لاہور۔16مئی (اے پی پی):لاہور ہائیکورٹ نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کے خلاف دائر درخواست خارج کردی۔عدالت نے بدھ کے روز دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ عدالت نے جمعرات کے روز محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن نے اشبا کامران کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار کا موقف تھا کہ سینیٹر اسحاق ڈار وزیر خارجہ کے عہدے پر تعینات ہیں، جنہیں نائب وزیر اعظم بھی مقرر کر دیا گیا ہے،آئین میں نائب وزیر اعظم کا عہدہ ہی موجود نہیں، لہذا عدالت اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیر اعظم تقرری کو کالعدم قرار دے۔وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی نہیں بلکہ نامزدگی ہے۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا نائب وزیر اعظم کو کوئی تنخواہ مل رہی ہے۔جس پر وفاقی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ اسحاق ڈار کو صرف وزیر خارجہ کی ہی تنخواہ مل رہی ہے،قانون کے مطابق وزیراعظم کسی عہدے کے لیے کسی شخص کو نامزد کر سکتا ہے۔عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ جمعرات کو عدالت نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردیا۔