’بہت تجربے ہو چکے، اب ایک موقع آئین کو دیں‘، عوام پاکستان پارٹی کا تاسیسی اجلاس

image
پاکستان کے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عوام پاکستان ایک جماعت نہیں بلکہ سوچ ہے۔ یہ ایک غیرروایتی جماعت ہے۔ ہم لوگوں کے پاس جائیں گے اور انہیں دعوت دیں گے۔

سنیچر کو اسلام آباد میں نئی سیاسی جماعت ’عوام پاکستان‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’تینوں بڑی سیاسی جماعتوں کو آزمایا جا چکا ہے۔ پاکستان میں ریڈی میڈ سیاسی جماعتیں بنتی ہیں، ہم وہ نہیں ہیں۔ ہمارا مقصد ہر قیمت پر اقتدار کا حصول نہیں ہے۔ عوام پاکستان میں وہ لوگ ہوں گے جو لینا نہیں بلکہ ملک کو کچھ دینا چاہتے ہیں۔‘

عوام پاکستان کی افتتاحی تقریب میں سٹیج پر شاہد خاقان عباسی کے ساتھ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، سابق گورنر خیبرپختونخوا سردار مہتاب خان اور دیگر رہنما موجود تھے۔

اس موقعے پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’لوگ الیکٹیبلز کی بات کرتے ہیں، وہ ایک حقیقت ہیں لیکن ہر الیکٹیبل کو شامل نہیں کیا جا سکتا ہے۔ جس کی شہرت اچھی نہیں ہے وہ عوام پاکستان میں شامل نہیں ہو سکتا۔‘

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’جب سیاست ہر قیمت پر اقتدار کی سیاست ہو جائے تو اس کا حصہ بننا مشکل ہو جاتا ہے۔ فارم 47 والے کبھی ملک نہیں بناتے۔ لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ آپ کا نظریہ کیا ہے تو میں ان سے پوچھتا ہوں کہ آپ کی آئیڈیالوجی ہے؟اسلام ہمارا دین ہے، پاکستان ہماری پہچان ہے اور عوام کی خدمت ہماری آئیڈیالوجی ہے۔‘

’بہت سے لوگ کھلے یا دبے لفظوں میں پوچھتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ آپ کے ساتھ ہے۔ یہ پاکستان کی ناکامی کی دلیل ہے کہ آپ یہ سوچتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کے بغیر سیاست نہیں ہو سکتی۔ پاکستان کا مستقبل آئین اور پارلیمانی جمہوریت کے ساتھ جڑا ہے۔‘

شاہد خاقان نے مزید کہا کہ ’سب سیاست دان، آرمی چیف، جج اور بیوروکریٹس پاکستان کے آئین کے تابع ہیں۔ ہم نے بہت تجربے کر لیے، ایک موقع اس ملک کے آئین کو دے دیں۔‘

’آج اس ملک کے فیصلوں پر کرپٹ ترین سیاست دان حاوی ہیں۔ ان حالات میں ہم ملک کو کیسے آگے بڑھائیں گے؟ یہ دنیا کا واحد ملک ہے جس میں یہ سکت نہیں ہے کہ وہ لوگوں سے انکم ٹیکس حاصل کر سکے۔ یہ وہ ملک ہے جس کی سرحدوں کی سکیورٹی کی حالت یہ ہے کہ سمگلنگ کا سامان آ رہا ہے۔‘

’ہم دو تین ہفتوں میں ایک وژن سٹیٹمنٹ سامنے لائیں گے جس میں مسائل کا حل بھی پیش کریں گے تاکہ کوئی یہ نہ کہے کہ ہم صرف باتیں کرتے ہیں۔ اس ملک میں 95 فیصد قوانین صرف حکومت کے لیے بنتے ہیں، عوام کے لیے نہیں بنتے۔ حکمرانوں کو صرف اپنی کرسی کی فکر ہے۔‘

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’آپ کو آئینی اداروں کے درمیان رشتے آئین کے مطابق رکھنا ہوں گے۔ جب تک نظام کو نہیں بدلیں گے تو ملک آگے نہیں چل سکتا۔ عوام سے ٹیکس لیے بغیر معیشت ٹھیک نہیں ہو سکتی لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ 50 فیصد ٹیکس عوام ہی سے لیا جائے۔‘


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.