انڈیا: کولکتہ ریپ کیس کا مرکزی ملزم ٹرینی ڈاکٹر کا وارڈ میں پیچھا کرتا رہا، رپورٹ

image

انڈیا کے شہر کولکتہ کے سرکاری ہسپتال میں آر جی کار میڈیکل کالج میں ہونے والے ریپ اور قتل کے مرکزی ملزم سنجے رائے نے پولیس کو بتایا کہ اس نے جرم سے ایک دن قبل آٹھ اگست کو وارڈ میں ٹرینی ڈاکٹر کا پیچھا کیا تھا۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق ہسپتال میں سینے کے وارڈ کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ 33 سالہ مجرم ٹرینی ڈاکٹر اور چار دیگر جونیئر ڈاکٹرز کو تاڑ رہا ہے۔

زیادتی کا شکار ٹرینی ڈاکٹر 9 اگست کو رات ایک بجے آرام کی غرض سے سیمینار ہال گئیں اور ایک جونیئر ڈاکٹر نے ڈھائی بجے اِسی ہال میں ان سے بات کی اور بات چیت کے بعد وہ دوبارہ سو گئیں۔

ٹرینی ڈاکٹر صبح مردہ حالت میں پائی گئی تھیں۔ ملزم سنجے رائے کو سی سی ٹی وی فوٹیج میں صبح چار بجے سیمینار ہال کے احاطے میں داخل ہوتے دیکھا گیا تھا۔

سنجے رائے کی نفسیاتی پروفائلنگ جو سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے اصرار پر ماہرین سے کرائی گئی، اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ملزم ایک بدکردار اور فحش مواد دیکھنے کا عادی ہے۔

سی بی آئی کے ایک افسر کے مطابق پروفائلنگ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ مجرم میں ’جانوروں جیسی خصلت‘ پائی جاتی ہے۔

سنجے رائے نے پوچھ گچھ کے دوران کسی قسم کی گھبراہٹ کا مظاہرہ نہیں کیا اور نہ ہی کسی قسم کے پچھتاوے کا اظہار کیا۔

ایک افسر نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ’اس شخص نے پشیمانی کا اظہار نہیں کیا اور بغیر کسی ہچکچاہٹ کے ہر منٹ کی تفصیل دیتے ہوئے پورا واقعہ بیان کیا۔ ایسا لگتا ہے کہ اسے کوئی افسوس نہیں۔‘

سنجے رائے کو سی سی ٹی وی فوٹیج اور جائے وقوعہ سے بلو ٹوتھ ہیڈ سیٹ کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہے۔

ٹرینی ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے خلاف وکلا نے بھی احتجاج کیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)متقولہ کے پوسٹ مارٹم میں انکشاف ہوا ہے کہ گلا دبا کر قتل کرنے سے پہلے ان کا ریپ کیا گیا۔ جسم پر 16 بیرونی اور 9 اندرونی زخم پائے گئے ہیں۔

ٹرینی ڈاکٹر کے والد نے الزام عائد کیا ہے کہ اس جرم میں ایک سے زائد افراد ملوث ہیں۔

سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن، سنجے رائے، آر جی کار ہسپتال کے سابق پرنسپل ڈاکٹر سندیپ گھوش اور چار دیگر ڈاکٹروں کے پولی گرافک ٹیسٹ کرنے پر غور کر رہا ہے۔

خیال رہے جمعرات کو سپریم کورٹ نے ایف آئی آر کے اندراج میں 14 گھنٹے کی تاخیر پر مغربی بنگال کی حکومت اور پولیس پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.