سندھ میں رواں سال تیسرا پولیو کیس سامنے آ گیا

image

حیدرآباد: سندھ کے ضلع حیدر میں ڈھائی سالہ بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی۔ ضلعی انتظامیہ نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری والدین کے شناختی کارڈ اور موبائل سمیں بلاک کرنے پر غور شروع کر دیا۔

ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پولیو پلانے سے انکاری والدین کے شناختی کارڈ اور موبائل سمیں بلاک کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ انکاری والدین کے باعث پولیو وائرس نے حیدرآباد کو مستقل ٹھکانہ بنا لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو مہم کے دوران سختی کرنے پر انکاری والدین بچوں کو رشتہ داروں کے گھر منتقل کر دیتے ہیں۔

حیدرآباد میں کمسن بچی میں پولیو کی تصدیق کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ لیاقت کالونی کے علاقے میں 29 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی ادارہ صحت کی جانب سے ایم پاکس کے دوسرے کیس کی تصدیق

زین العابدین نے کہا کہ غذائی قلت کے باعث پولیو وائرس نے بچی کی ٹانگیں ضرور متاثر کی ہیں لیکن وہ مکمل مفلوج نہیں ہوئی۔ قوی امکان ہے کہ غذائی قلت دور کر کے بچی کو دوبارہ چلنے پھرنے کے قابل بنایا جاسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ بچی نے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پی رکھے تھے اس لیے وائرس زیادہ اثر انداز نہیں ہوا۔ پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے بچوں میں کوئی بیماری نہیں آتی بلکہ پولیو ویکسین پلا کر بچوں کو زندگی بھر کی معذوری سے بچایا جاسکتا ہے۔

فوکل پرسن وزیر اعظم برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ پولیو وائرس کا کہیں بھی ہونا ہر بچے کے لیے خطرہ ہے۔ صوبوں کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے جامع روڈ میپ پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔ والدین سے درخواست ہے کہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.