اسلام آباد میں احتجاج: وزیراعظم اور کابینہ اس وقت کہاں ہیں؟

image

پاکستان کا دارالحکومت اسلام آباد اس وقت تحریک انصاف کے احتجاج کی وجہ سے عملی طور پر سکیورٹی خدشات کے باعث کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے اور سکیورٹی فوج اور رینجرز کے حوالے کر دی گئی ہے۔

تاہم مستند معلومات کے مطابق  ملک کے وزیر اعظم شہباز شریف جمعہ کی شام ہی لاہور روانہ ہو گئے۔ صرف وزیر اعظم ہی نہیں بلکہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے علاوہ کابینہ کے تمام وزرا جمعے کو ہی اپنے اپنے آبائی علاقوں میں واپس چلے گئے۔

وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے لاہور میں مسلم لیگ کے مرکزی دفتر ماڈل ٹاون میں ہفتے کے روز ایک پریس کانفرنس کر اس بات پر مہر ثبت کی کہ اسلام آباد کی بجائے لاہور میں موجود ہیں۔

اسی طرح ہفتے کی سہ پہر وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی اپنے آبائی شہر سیالکوٹ میں ایک پریس کانفرنس کی۔

وزیر اعظم ہاوس کے ایک اعلی افسر نے اردو نیوز کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط بتایا کہ ’جمعے کو دورے پر آئے ملائیشین وزیراعظم کو الوداع کرنے کے بعد وزیراعظم اسی وقت اپنے سرکاری جہاز میں لاہور روانہ ہوئے۔ جب کہ کچھ کابینہ کے اراکین ان کے ہمراہ تھے۔ جبکہ دیگر وزرا اپنے پہلے سے طے شدہ شیڈول کے مطابق اپنے آبائی علاقوں کو روانہ ہوئے۔ عام طور پر وزرا ویک اینڈ پر اپنے علاقوں میں چلے جاتے ہیں۔ تو اس معمول کے مطابق وہ گئے ہیں جو پہلے سے طے شدہ ہوتا ہے۔‘

تاہم اس کے برعکس موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کی کابینہ کے وزیر دارالحکومت میں بڑھتی ہوئی سیاسی کشیدگی سے زیادہ مرعوب نظر نہیں آتے۔

وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ ’حکومت ایسے احتجاجوں سے گھبرانے والی نہیں ہے۔ اس جتھے کو ملکی حساس عمارتوں کے قریب پھٹکنے نہیں دیا جائے گا۔ ہمارا لاہور میں آنے کا شیڈول پہلے دے طے تھا۔ اس لیے ہمیں کسی بھی قسم کی فکر نہیں ہے۔ ہم اپنے ملک کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں۔ اور ہمارا سارا فوکس اسی پر ہے۔‘

انہوں کا مزید کہنا تھا کہ ’اسلام آباد کی سکیورٹی کو کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اور ہمارے تمام ادارے اپنے کام کو بخوبی سر انجام دے رہے ہیں۔‘

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.