لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب میں قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کو خریدنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔
پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے پہلے مرحلے میں بولی ہوئی۔ اور پی آئی اے کی ڈائریکٹ فلائٹس کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے یہ کہیں نہیں کہا کہ پی آئی اے خریدنے جا رہے ہیں۔ اور پی آئی اے کو خریدنے کا پنجاب حکومت کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کل گورنر سندھ بھی پی آئی اے والے معاملے پر بات کر رہے تھے۔ تاہم کوئی بھی صوبائی حکومت اپنی ایئرلائن کو لانچ کر سکتی ہے۔ فی الحال صوبہ پنجاب میں ایسی کوئی تجویز نہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں ہوتا بلکہ کاروبار کے حالات کو سازگار بنانا حکومت کا کام ضرور ہوتا ہے۔ کوئی اور یا صوبے اور کاروباری حضرات مل کر ایئرلائن بنائیں تو یہ بھی ٹھیک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی صحت تسلی بخش قرار
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ علی امین گنڈاپور اپنی ہی نوعیت کا نمونہ ہے۔ جو اللہ نے بھیجا ہے۔ ان کے دور میں بشریٰ بی بی کی مرضی سے رانا ثنااللہ اور احسن اقبال پر ظلم کیا گیا۔ میں دعا کر سکتی ہوں کہ بشریٰ بی بی کے لیے آسانیاں پیدا ہوں۔ لیکن ان کو توشہ خانہ کے جواب تو دینے پڑیں گے۔ بقول بانی پی ٹی آئی کے رسیدیں تو ان کو دینی پڑیں گی۔
اسموگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جیسے ہی ہوا کا رخ لاہور کی طرف ہوتا ہے تو انڈیکس تبدیل ہوجاتا ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز آج بھارتی وزیراعلی پنجاب کو خط لکھیں گی۔ اور ہمیں اپنی اسٹریٹیجی کے بارے میں علم ہے۔ فارن آفس کے ذریعے خط بھیجا جائے گا۔