جگن کاظم کا آرمی چیف اور اے ایس پی شہربانو سے متعلق اہم انکشاف

image

 

ماڈل، اداکارہ و ٹی وی میزبان جگن کاظم نے واضح کیا ہے کہ ان کا اور ان کے شوہر فیصل ایچ نقوی کا آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) شہربانو نقوی سے کوئی رشتہ یا تعلق نہیں۔

جگن کاظم نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے ایک بار پھر اے ایس پی شہربانو کو ہاتھ پر بوسہ دینے پر وضاحت کی۔

جگن کاظم نے مارچ 2024 میں اس وقت اے ایس پی شہربانو کا ہاتھ چوما تھا جب کہ خاتون پولیس افسر نے لاہور میں 26 فروری کو عربی حروف کی کیلیگرافی کے لباس پہننے پر ایک خاتون کو مبینہ توہین مذہب کے الزام میں ہجوم نے مارنے کی کوشش کی تھی، جنہیں پولیس نے بروقت پہنچ کر بچایا تھا۔

جگن کاظم نے اے ایس پی شہربانو کا ہاتھ چومنے کے سوال پر واضح کیا کہ وہ ان کی رشتے دار نہیں ہیں، ساتھ ہی کہا کہ خاتون پولیس افسر ان کے شوہر کی رشتے دار بھی نہیں۔

اداکارہ و ٹی وی میزبان نے اسی بات پر مزید گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف کا نام بھی لیا اور کہا کہ ان کا اور ان کے شوہر کا عاصم صاحب سے بھی کوئی تعلق یا رشتہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے اچھا کام کرنے پر اے ایس پی شہربانو نقوی کا ہاتھ چوما تھا اور ان کی ویسے بھی عادت رہی ہے کہ وہ اچھے کام کرنے والے بچوں کے ہاتھ اور چہرے چومتی رہی ہیں۔

جگن کاظم کے مطابق ہر خاتون یا مرد اچھے بچوں کے ہاتھ اور چہرے چومتے رہتے ہیں، اس میں کوئی برائی نہیں لیکن ان کی جانب سے اے ایس پی شہربانو کا ہاتھ چومنے پر مسئلہ بن گیا اور لوگوں نے ان کی ان سے رشتے داری بنا دی۔

انہوں نے واضح کیا کہ اے ایس پی شہربانو اور عاصم صاحب ان کے رشتے دار نہیں، البتہ وزیر داخلہ محسن نقوی ان کے شوہر فیصل ایچ نقوی کے بھائی ضرور ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ انہیں طعنے دیے جائیں۔

جگن کاظم نے مزید کہا کہ ماضی میں انہوں نے محسن نقوی کے ٹی وی چینل میں کام کیا تو انہیں طعنے دیے گئے اور کہا گیا کہ انہیں کسی دوسرے چینل میں کام نہیں مل رہا تو سسرالیوں کے چینل میں کام کرنا شروع کیا،جس پر انہوں نے 6 ماہ کے اندر ہی ٹی وی چینل کو چھوڑ دیا۔

اداکارہ نے کہا کہ محسن نقوی دو سال قبل سیاست اور حکومت میں آئے ہیں لیکن وہ 20 سال سے شوبز انڈسٹری کا حصہ ہیں اور ان کی محنت کو نظر انداز کرکے انہیں رشتے داری کے طعنے دیے جا رہے ہیں۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.