وزیرِاعظم شہباز شریف کی عالمی رہنماؤں کے کلائمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس (کوپ-29) کے موقع پر آذربائیجان کے صدر سے ملاقات ہوئی ہے۔وزیراعظم آفس سے منگل کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے باکو میں ورلڈ لیڈرز کلائمیٹ ایکشن سمٹ کے کامیاب انعقاد پر صدر علیوف کو مبارک باد دی۔انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے اور اس حوالے سے بین الاقوامی تعاون کو بڑھانے کے صدر علیوف کے وژن اور عزم کو سراہا۔
ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا زہریلی گیسوں کے اخراج میں معمولی حصہ ہونے کے باوجود وہ موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔
انہوں نے آذربائیجان اور عالمی برادری کے ساتھ ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق چیلنجز پر کام کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور آذر بائیجان کے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان مختلف شعبوں بالخصوص اقتصادی اور دفاعی تعاون میں سٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور عوامی روابط کے ساتھ ساتھ ثقافتی تعلقات کی مضبوطی کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اور آذربائیجان کے مابین مضبوط تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ٹیکنالوجی، قابل تجدید توانائی میں مشترکہ منصوبوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور دیگر علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کلائمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ’موسمیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان کو 2022 میں تباہ کُن سیلاب کا سامنا کرنا پڑا۔ سیلاب سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ جتنی امداد ملنی چاہیے تھی اُتنی نہیں ملی۔‘انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 10 ممالک میں شامل ہے۔