اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج اور پی ٹی آئی پر پابندی زیرغور نہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی مارچ تھا۔ اور ایک وزیراعلیٰ سرکاری وسائل کا استعمال کر کے اسلام آباد پر یلغار کرنے آیا تھا۔ یہ کسی سیاسی جماعت کا پر امن مارچ نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں گالیوں کی بنیاد پر لوگوں کو پوزیشن ملتی رہی۔ اور پی ٹی آئی میں شریف لوگوں کو آگے نہیں لایا جاتا۔ پی ٹی آئی والے غزہ کی تصاویر اور ویڈیوز لگا کر پراپیگنڈا کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مراد سعید وزیراعلیٰ ہاؤس خیبرپختونخوا میں روپوش،گرفتاری کیلئے چھاپہ مارنا اچھا نہیں لگتا، وفاقی وزیراطلاعات
طارق فضل چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں اور انہیں تمام سہولیات دی جا رہی ہیں۔ ہم چھوٹے ذہن کے لوگ نہیں جو پانی یا گیزر بند کریں گے۔ اور اسلام آباد میں جانی و مالی تحفظ کے لیے رینجرز کو تعینات کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت میں پی ٹی آئی پر پابندی سنجیدگی سے زیر غور نہیں۔ جبکہ خیبرپختونخوا میں گورنر راج بھی زیر غور نہیں۔ وزیراعلیٰ سرکاری وسائل استعمال کرتے ہوئے چوتھی بار اسلام آباد پر حملہ آور ہوئے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ اگر علی امین وزیر اعلیٰ نہ ہوتے تو ہم دیکھتے کیسے اٹک کا پل کراس کرتے ہیں۔ جب تک سیاسی جماعتیں بیٹھ کر بات نہیں کریں گی معاملات حل نہیں ہوں گے۔