فلم ’12ویں فیل‘ سے شہرت اور کامیابیوں کو چھونے والے بالی وڈ اداکار وکرانت میسی نے حال ہی میں اپنی ایک انسٹاگرام پوسٹ میں فلموں سے اچانک علیحدگی کا اعلان کیا ہے جس پر فلمی ہستیوں کے ساتھ ساتھ ان کے مداحوں نے حیرت کا اظہار کیا ہے۔
اگر کوئی کھلاڑی ایتھلیٹ یا فنکار اپنے کیریئر کے عروج پر ایک دم ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دے تو یقیناً نہ صرف اس کے ساتھیوں اور حریفوں کو حیرانی ہو گی بلکہ اس کے مداح بھی اس خبر سے چونک جائیں گے۔
ایسے ہی کچھ بالی وڈ کے اداکار وکرانت میسی نے اپنے مداحوں کو چونکا دیا ہے۔
فلم ’12ویں فیل‘ سے شہرت اور کامیابیوں کو چھونے والے بالی وڈ اداکار وکرانت میسی نے حال ہی میں اپنی ایک انسٹاگرام پوسٹ میں فلموں سے اچانک علیحدگی کا اعلان کیا ہے جس پر فلمی ہستیوں کے ساتھ ساتھ ان کے مداحوں نے حیرت کا اظہار کیا ہے۔
37 سالہ اداکار نے ایک جذباتی پوسٹ میں لکھا ہے کہ وہ آئندہ سال 2025 سے فلمی دنیا سے علیحدہ ہو رہے ہیں۔
انھوں نے پیر کی صبح انسٹاگرام پر فلموں سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے لکھا کہ ’گذشتہ چند سال اور اس سے قبل بھی غیر معمولی رہے ہیں۔ میں آپ کی انمٹ حمایت کے لیے ہر ایک کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ لیکن جیسے جیسے میں آگے بڑھتا گیا ہوں مجھے احساس ہوا کہ اب اپنی سمت طے کرنے کا وقت آگیا ہے اور اب میں بطور ایک شوہر، ایک باپ، ایک بیٹے اور ایک اداکار کے واپس گھر کو لوٹ جاؤں۔‘
لہذا سنہ 2025 میں آپ اور میں ایل آخری بار پردہ سکرین پر ملیں گے جب تک کہ درست وقت نہ آ جائے۔ آخری دو فلمیں اور یادوں کے کئی برس۔ آپ سب کی محبتوں کا ایک بار پھر شکریہ۔‘
https://www.instagram.com/p/DDDPEs0zd9s/?igsh=a3RidHFpN2kxNHdh
متنازعہ بیان اور ’پبلسٹی سٹنٹ‘
وکرانت نے اپنے کیریئر کے عروج پر فلموں سے ریٹائرمنٹ یا گھر واپسی کی وجوہات تو بیان نہیں کی لیکن ان کی اس پوسٹ پر ان کے مداح اور دیگر اداکاروں کا ردعمل سامنے آیا ہے، جس میں وہ ان کی حمایت اور ان سے ہمدردی کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ بعض اسے ان کی آنے والی فلم کے لیے پبلیسٹی سٹنٹ کہہ رہے ہیں۔
کچھ صارفین انھیں ان کے ماضی میں دیے گئے ایک متازع بیان کے لیے بھی یاد کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ حال ہی میں وکرانت نے بے جے پی کی حمایت میں بات کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا تھا کہ انڈیا میں ہندوؤں کو حقیقی آزادی تو نہ 2014 میں ملی تھی یعنی سنہ 2014 میں نریندر مودی پہلی مرتبہ بی جے پی کی نمائندگی کرتے ہوئے انڈیا کے وزیر اعظم منتخب ہوئے تھے۔
تاہم وکرانت کے بیان کے بعد انھیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
https://twitter.com/PawanYa58815015/status/1863476514786054165
وکرانت کا کریئر
وکرانت میسی کو ودھو ونود چوپڑا کی ’12ویں فیل‘ میں غربت سے لڑنے والے انڈین پولیس افسر منوج کمار شرما کا کردار ادا کرنے کے لیے فلم ناقدین نے داد دی تھی۔ اس فلم کے لیے انھیں فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
اس کے علاوہ ’سیکٹر 36‘ اور ’حسین دلربا‘ جیسی فلموں میں بھی ان کی اداکاری کی تعریف کی گئی ہے۔
انھیں مختلف کرداروں کو ان کے اساس کے ساتھ ادا کرنے کے لیے بھی ان کی تعریف کی جاتی ہے۔
وکرانت کی اگر نجی زندگی کی بات کریں تو ان کے والدین کا تعلق جولی اور شملہ سے ہیں۔ ان کے ایک چھوٹے بھائی معین ہیں۔ وکرانت نے اپنی تعلیم ممبئی سے مکمل کی۔
انھوں نے رقص اور اداکاری کی بدولت کم عمری میں ہی شہرت حاصل کر لی تھی۔ انھوں نے اداکارہ شیتل ٹھاکر سے شادی کر رکھی ہے۔
وکرانت نے انڈیا کے معروف ٹی وی سیریئل ’بالیکا ودھو‘ (یعنی کمسن دلہن) میں آنے سے قبل ’دھوم مچاؤ دھوم‘ اور ’دھرم ویر‘ جیسے سیریلز میں کام کیا تھا۔
فلم ’لٹیرے‘ میں ایک چھوٹے رول کے ساتھ انھوں نے فلموں میں انٹری کی اورپھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔
انڈیا کی مقامی میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ ان دنوں ’یار جگری‘ اور ’آنکھوں کی گستاخیاں‘ میں مصروف ہیں۔
وکرانت کی ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر ردعمل
اداکارہ دیا مرزا، اسٹینڈ اپ کامیڈین آکاش بنرجی اور اداکارہ ایشا گپتا نے وکرانت کے ریٹائرمنٹ کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے اسے فی الوقت وقفے سے تعبیر کیا ہے۔
آکاش بنرجی نے ان کی پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’وکرانت آپ کبھی بھی ری سٹارٹ بٹن دبا سکتے ہیں۔ آپ کے لیے نیک خواہشات۔‘
اداکارہ دیا مرزا نے لکھا کہ ’وقفے اچھے ہوتے ہیں۔ آپ دوسری طرف اور بھی حیرت انگیز ہوں گے۔‘
جبکہ ایشا گپتا نے ایموجی کے ساتھ صرف وکرانت لکھ کر اپنے جذبات کا اظہار کیا۔
انڈیا والی کے ٹوئٹر ہینڈل سے انھیں انڈیا کے بہترین اداکاروں میں شمار کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ لکھا ہے کہ ’ان کی شاندار کارکردگی اور شائستہ شخصیت نے لاکھوں دلوں کو جیت لیا ہے۔‘
میٹرو ساگا کے ہینڈل سے لکھا گیا کہ ’انھوں نے 12ویں فیل کے پروموشن کے دوران ایک سال قبل ان کا انٹرویو کیا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ اس انڈسٹری میں کتنے خوش ہیں اور اب انھوں نے ریٹائر ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ انھوں نے ان ایک کلپ بھی شیئر کی ہے۔‘
https://twitter.com/DearthOfSid/status/1863493553772499015
ڈاکٹر ارندم چودھری نے لکھا کہ ’ان کے شرمناک بیان ’ہندوؤں کو 2014 میں آزادی ملی‘ اور اس کے بعد سپر فلاپ سابرمتی ایکسپریس کے بعد وکرانت میسی نے محسوس کیا کہ اکشے کمار، کنگنا اور انوپم کھیر وغیرہ کو جس شرمندگی کا سامنا ہےاس سے بچنے کا یہ واحد راستہ ہے۔‘
https://twitter.com/DrArindam_IIPM/status/1863422725601083691
ان کے ایک مداح نے لکھا کہ ’قرین قیاس ہے کہ یہ ان کے آنے والے پروجیکٹ کی مارکیٹنگ کا ایک طریقہ کار ہے تاکہ لوگوں میں تجسس پیدا ہو اور وہ فلم دیکھنے تھیئٹر پہنچیں۔ بعد میں وہ اپنا بیان بدل دیں گے۔ ریلیکس۔‘
جبکہ ایک دوسرے مداح نے لکھا کہ ’کہیں یہ سیاسی دباؤ تو نہیں۔‘
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انھیں بعض خطرات لاحق تھے جن کا انھوں نے ذکر کیا تھا۔ لوگوں نے اسے جان کا خطرہ سمجھا جسے اداکار نے مسترد کر دیا تھا۔
ابھی حال ہی میں گذشتہ ہفتے گوا میں منعقدہ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا-2024 میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ ہمیشہ ذمہ داری کے ساتھ کام کریں گے۔ انھوں نے کہا تھا کہ ’چاہے وہ 12ویں فیل ہو، سیکٹر 36 ہو کہ سابرمتی رپورٹ، ان کی ہمیشہ لوگوں کو تفریح فراہم کرنے اور ذمہ دار سینیما کا حصہ رہنے کی کوشش رہے گی۔‘