ایشیا اور یورپ کو آپس میں جوڑنے والا منفرد جزیرہ

image

استنبول کو دنیا کا واحد شہر قرار دیا جاتا ہے جو 2 براعظموں ایشیا اور یورپ میں واقع ہے۔

آبنائے باسفورس سے استنبول کے ایشیائی اور یورپی حصے الگ ہوتے ہیں اوراس آبنائے کا تنگ ترین مقام محض 700 میٹر چوڑا ہے، یعنی دونوں براعظم ایک دوسرے کے بہت زیادہ قریب ہیں۔

یہ آبنائے بحیرہ اسود کو بحیرہ مرمرہ سے ملاتی ہے اور اس کے جنوبی حصے میں ایک چھوٹا جزیرہ 2 براعظموں کے درمیان موجود ہے، یڈن ٹاور کے نام سے معروف اس جزیرے کی تاریخ ڈھائی ہزار سال پرانی ہے۔

پاکستان میں نئی انرجی وہیکل پالیسی متعارف کرنے پر کام شروع

یہ استنبول کے ایشیائی اور یورپی دونوں حصوں کو دکھاتا ہے مگر ماضی میں وہاں لوگوں کو جانے کی اجازت نہیں تھی، 21 ویں صدی میں یہ ایک سیاحتی مرکز بن چکا ہے جہاں سے لوگ استنبول شہر کے ایشیائی اور یورپی حصوں کا نظارہ کرتے ہیں۔

2024 میں جن شہروں کا سیاحوں نے سب سے زیادہ رخ کیا گیا، اس میں استنبول دوسرے نمبر پر رہا اور ایک تخمینے کے مطابق وہاں 2 کروڑ 30 لاکھ افراد مختلف ممالک سے گھومنے کے لئے آئے۔

درآمدی ایل این جی کی قیمت میں 2.72 فیصد تک کمی

آثار قدیمہ کے ماہرین کے مطابق اس جزیرے میں سب سے پہلے ایک ٹاور تعمیر کیا گیا تھا جس کا مقصد بحیرہ اسود سے گزرنے والے بحری جہازوں کا معائنہ اور محصول وصول کرنا تھا۔

1453 میں عثمانی سلطنت نے استنبول کو فتح کیا تو سطان محمد فاتح نے لکڑی کے ٹاور کی جگہ پتھر کا قلعہ وہاں تعمیر کیا۔17 ویں صدی میں ٹاور کے شمالی حصے میں ایک لالٹین لٹکائی جانے لگی اور اسے لائٹ ہاؤس کے طور پر استعمال کیا جانے لگا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.