عمران خان کا فواد چوہدری سے متعلق بڑا فیصلہ

image

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری سے مکمل طور پر لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پارٹی کی جانب سے میڈیا پر بیان جاری کرنے یا ٹی وی ٹاک شوز میں شرکت کے مجاز نہیں ہیں۔

اس حوالے سے باضابطہ اعلان پارٹی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے وکلا کے ہمراہ اڈیالہ جیل راولپنڈی میں سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے بعد کیا۔

ملاقات کے دوران عمران خان نے پارٹی امور کے حوالے سے خصوصی ہدایات جاری کیں اور پارٹی چیئرمین کو ہدایت کی کہ وہ فواد چوہدری سے عوامی طور پر علیحدگی اختیار کرلیں کیونکہ وہ پہلے ہی پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے پی ٹی آئی نے فواد چوہدری سے مکمل طور پر لاتعلقی اختیار کرلی ہے اور واضح کیا ہے کہ فواد چوہدری کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں ہے جب کہ وہ میڈیا، سوشل میڈیا اور ٹی وی ٹاک شوز میں پی ٹی آئی کی نمائندگی کرنے یا پارٹی کی جانب سے بیانات جاری کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔

اس حوالے سے جب سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے خود انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ پارٹی کے موجودہ عہدیداروں کی جانب سے ان پر کی جانے والی کسی بھی تنقید کا جواب نہ دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک میں عمران خان سے ملاقات نہیں کرتا اور وجہ نہیں جانتا، میں کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا کیونکہ بانی پی ٹی آئی نے مجھے خصوصی طور پر ہدایت کی ہے کہ موجودہ عارضی عہدے داروں کی جانب سے کسی بھی تنقید یا بیان کا جواب نہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ میں عمران خان کے ساتھ ہوں اور اس بات کی پرواہ نہیں کرتا کہ گوہر خان یا سلمان راجا میرے موقف کے بارے میں کیا کہتے ہیں۔

خیال رہے کہ اپریل 2022 میں پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کے بعد کئی ماہ تک جیل میں رہنے والے فواد چوہدری نے رہائی کے بعد 9 مئی کو پی ٹی آئی کے پرتشدد احتجاج کی مذمت کی تھی اور گزشتہ سال 24 مئی کو ایک ٹویٹ کے ذریعے خود عمران خان سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

جب فواد چوہدری سے ان کی ٹویٹ سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلے ہی واضح کرچکے ہیں ’مجھے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور یہ ٹویٹ میرے اکاؤنٹ سے کی گئی لیکن میں نے نہیں کی۔‘


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.