انڈیا کی ریاست مہاراشٹر سے ایک ایسا آن لائن فراڈ سامنے آیا ہے جس میں ملزمان نے انٹرنیٹ بینکنگ کے ذریعےسپورٹس ڈیپارٹمنٹ کے سرکاری بینک اکاؤنٹ سے 21 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم نکال لی۔
انڈیا کی ریاست مہاراشٹر سے ایک ایسا آن لائن فراڈ سامنے آیا ہے جس میں ملزمان نے انٹرنیٹ بینکنگ کے ذریعےسپورٹس ڈیپارٹمنٹ کے سرکاری بینک اکاؤنٹ سے 21 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم نکال لی۔
تحقیقات کے دوران حکام کو معلوم ہوا ہے کہ مرکزی ملزم نے مجموعی طور پر آن لائن بینکنگ کے ذریعے سرکاری خزانے سے نکالے گئے 21 کروڑ، 59 لاکھ، 38 ہزار سے اپنے لیے بی ایم ڈبلیو سمیت لگژری کاریں جبکہ اپنی گرل فرینڈ کے لیے چار بیڈروم کا اپارٹمنٹ بھی خریدا۔
سپورٹس ڈیپارٹمنٹ کے ایک افسر کی مدعیت مقامی پولیس نے اس معاملے کی رپورٹ درج کی تھی جس میں مرکزی ملزم سمیت تین افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔ ملزمان نے ہرش کمار انیل، یشودا شیٹی اور بی کے جیون شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق مرکزی ملزم ہرش کمار محکمہ سپورٹس میں عارضی ملازم تھے اور اُن کی تنخواہ 13 ہزار روپے تھی۔
یہ معاملہ کیسے سامنے آیا؟
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے مبینہ طور پر ڈیپارٹمنٹ کا پرانا لیٹر ہیڈ استعمال کرتے ہوئے بینک کو سپورٹس کمپلیکس کے بینک اکاؤنٹ پر انٹرنیٹ بینکنگ کی سہولت کھولنے کی درخواست دی۔ اس مقصد کے لیے ملزمان نے سپورٹس ڈیپارٹمنٹ کے ایک متعلقہ ڈپٹی ڈائریکٹر کا نام اور جعلی دستخط استعمال کیے۔
آن لائن بینکنگ کی سہولت کھلوانے کی غرض سے مرکزی ملزم نے اپنا فون نمبر بینک میں رجسٹر کروایا۔
مقامی پولیس کے مطابق ’ملزمان اپنے فون نمبر پر انٹرنیٹ بینکنگ کی سہولت کُھلوا کر رقم اپنے نجی اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کر رہے تھے۔'
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ مرکزی ملزم نے بھاری رقوم اپنی اکاؤنٹ سے دیگر اکاؤنٹس میں بھی رقم بھیجی۔
مقامی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق ملزمان نے رواں سال جولائی سے دسمبر کے درمیان رقم مختلف مواقع پر اپنے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کی تھیں۔
بی ایم ڈبلیو گاڑی، چار بیڈروم کا فلیٹ اور ہیرے جَڑا چشمہ
پولیس کا دعویٰ ہے کہ مرکزی ملزم ہرش کمار نے چرائی گئی رقم سے ایک بی ایم ڈبلیو گاڑی، ایک بی ایم ڈبلیو موٹر سائیکل خریدنے کے علاوہ ایک مشہور ڈیزائنر سے ہیرے جَڑا چشمہ بھی آرڈر کیا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم نے اُن پیسوں سے اپنی گرل فرینڈ کے لیے چار بیڈروم کا ایک اپارٹمنٹ بھی خریدا ہے۔
ایک دوسرے ملزم یشودا شیٹی کے حوالے سے پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے چوری کی رقم سے 35 لاکھ روپے مالیت کی ایک ایس یو وی گاڑی خریدی ہے۔
اس کیس کے مرکزی ملزم فی الحال فرار ہے جبکہ دیگر ملزمان پولیس کی حراست میں ہیں۔