آسٹریلیا کے خلاف آخری ٹیسٹ میں ویسے تو انڈیا کو دوسری اننگز میں 145 رنز کی برتری حاصل ہوگئی ہے مگر خبروں میں انڈین ٹیم کے تین کپتان گردش کر رہے ہیں۔
آسٹریلیا کے خلاف آخری ٹیسٹ میں ویسے تو انڈیا کو دوسری اننگز میں 145 رنز کی برتری حاصل ہوگئی ہے مگر خبروں میں انڈین ٹیم کے 'تین' کپتان گردش کر رہے ہیں۔
پہلے روہت شرما جنھوں نے اپنے بقول خود یہ میچ نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ دوسرے جسپریت بمرا جو انجری کے باعث دوران میچ گراؤنڈ سے باہر چلے گئے۔ اور تیسرے وراٹ کوہلی جو دوران میچ اچانک کپتان کے روپ میں نظر آئے۔
دوسرے روز کے کھیل کے دوران محمد سراج اور پراسدھ کرشنا کی تین، تین وکٹوں کی بدولت انڈیا نے آسٹریلیا کو 181 پر آل آؤٹ کیا اور چار رنز کی برتری حاصل کی۔ اس کے بعد دوسری اننگز میں کھیل کے اختتام تک سکاٹ بولینڈ نے چار وکٹیں حاصل کیں۔ انڈیا نے چھ وکٹوں کے نقصان پر کل 141 رنز بنائے ہیں۔
اس سیریز میں آسٹریلیا کو دو ایک کی برتری حاصل ہے۔
’میں صرف میچ سے باہر ہوا، ریٹائر نہیں‘: روہت شرما
آخری ٹیسٹ کی شروعات سے روہت شرما ٹیم سے باہر ہونے پر خبروں میں ہیں۔
اس میچ میں ٹیم کی قیادت سے محروم کپتان نے براڈکاسٹرز کو دیے ایک انٹرویو میں کہا کہ نہ انھیں اس میچ میں آرام دیا گیا ہے اور نہ ہی ڈراپ کیا گیا ہے۔ انھوں نے ہنستے ہوئے اس پر تبصرہ کیا کہ 'میں نے یہ میچ کھیلنے سے منع کیا تھا۔'
میچ کے دوسری روز اس گفتگو میں وہ کہتے ہیں کہ 'میں نے (میچ شروع ہونے سے قبل) کوچ اور سلیکٹرز سے کہا کہ میرے بیٹ سے رن نہیں ہو رہے، فارم نہیں ہے۔ اہم میچ ہے، ہمیں فارم والے پلیئر چاہییں۔
'ہماری ویسے بھی بیٹنگ میں لڑکوں کی فارم نہیں چل رہی ہے۔ تو آپ ٹیم میں زیادہ آؤٹ آف فارم کھلاڑی نہیں رکھ سکتے۔ یہ عام سی بات میرے دماغ میں چل رہی تھی۔'
انھوں نے کہا کہ 'میرے لیے یہ فیصلہ مشکل' تھا لیکن یہ 'سمجھداری کا فیصلہ تھا اور زیادہ آگے کا نہیں سوچوں گا۔ بس یہی سوچ تھی کہ اس وقت ٹیم کو کیا چاہیے۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'یہ فیصلہ میری ریٹائرمنٹ کا نہیں ہے۔ نہ میں گیم سے ہٹنے والا ہوں۔ میں اس گیم سے باہر ہوا ہوں کیونکہ بیٹ نہیں چل رہا۔'
'کوئی گارنٹی نہیں کہ پانچ مہینے بعد بیٹ نہیں چلے گا۔ کوئی گارنٹی نہیں کہ دو مہینے بعد بیٹ نہیں چلے گا۔ کرکٹ میں بہت دیکھا ہے، ہر منٹ سیکنڈ کے بعد زندگی بدل جاتی ہے۔ مجھے خود پر یقین ہے کہ حالات بدلیں گے، (لیکن) مجھے حقیقت پسندانہ بھی ہونا ہوگا۔'
روہت شرما نے کہا کہ 'لوگ یہ فیصلہ نہیں کر سکتے کہ ہم کب جائیں، ہم کب نہ کھیلیں یا ہم کب کپتانی کریں۔'
'سمجھدار آدمی ہوں، دو بچوں کا باپ ہوں تو میرے پاس تھوڑا سا دماغ ہے کہ مجھے لائف میں کیا چاہیے۔'
انٹرویو کے اختتام پر روہت شرما نے اپنی ریٹائرمنٹ سے متعلق قیاس آرائیوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ 'میں کہیں نہیں جا رہا۔'
جسپریت بمرا کی انجری اور کوہلی دوبارہ کپتان
انڈیا کے موجودہ کپتان جسپریت بمرا کی انجری کے حوالے سے خدشات پائے جاتے ہیں۔ دوسرے روز کھانے کے وقفے کے بعد وہ گراؤنڈ سے باہر گئے اور پھر ٹیم ڈاکٹر اور سکیورٹی آفیسر کے ہمراہ ڈریسنگ روم سے چلے گئے۔
بعد ازاں انڈین کھلاڑی پراسدھ کرشنا نے بتایا کہ بمراہ کو کمر میں تکلیف ہو رہی تھی۔ خیال رہے کہ 2022 میں کمر کے سٹریس فریکچر کے باعث بمرا ٹیم سے باہر ہوئے تھے۔
اس سیریز میں بمرا نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انھوں نے اب تک 13 کی اوسط سے 32 وکٹیں حاصل کی ہیں۔
روہت شرما اور جسپریت بمرا کی عدم موجودگی میں بظاہر وراٹ کوہلی نے اس مختصر دورانیے کے لیے دوبارہ کپتانی کی ذمہ داریاں سنبھالیں۔
اس سیریز میں کوہلی تنقید کی زد میں رہے ہیں کیونکہ پانچ ٹیسٹ میچوں کے دوران وہ بیٹنگ میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکے۔
مگر بعض انڈین فینز نے کوہلی کی کپتانی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کے 162 پر چھ کھلاڑی آؤٹ تھے مگر انھوں نے ایسے فیصلے لیے کہ پوری آسٹریلوی ٹیم 181 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور انڈیا کو میچ میں برتری حاصل ہوئی۔
پراسدھ کرشنا نے کہا ہے کہ بیک سپیزم سے متاثرہ بمرا نے سکینز کروائے ہیں اور میڈیکل ٹیم ان کی نگرانی کر رہی ہے۔ ان کے مطابق میڈیکل ٹیم اس حوالے سے بتائے گی کہ آیا وہ بقیہ میچ کھیلیں گے۔
تاحال یہ غیر واضح ہے کہ آیا بمرا دوبارہ فٹ ہو کر اس میچ میں انڈیا کی کپتانی کریں گے یا کسی اور کو یہ ذمہ داری سونپی جائے گی۔