امریکی محکمہ انصاف سے مستعفی ہونے والے جیک سمتھ: وہ وکیل جنھیں ڈونلڈ ٹرمپ ’دو سیکنڈ میں برطرف‘ کرنا چاہتے تھے

نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دو وفاقی فوجداری مقدمات میں استغاثہ کی قیادت کرنے والے وکیل جیک سمتھ نے ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے قبل محکمہ انصاف سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ٹرمپ، جیک سمتھ
Getty Images

نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دو وفاقی فوجداری مقدمات میں استغاثہ کی قیادت کرنے والے وکیل جیک سمتھ نے ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے قبل محکمہ انصاف سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

سنیچر کے روز عدالت میں جمع کروائی جانے والی ایک دستاویز کے مطابق جمعے کے ’جیک سمتھ محکمے سے الگ ہو گئے۔‘

بی بی سی کے امریکہ میں شراکت دار سی بی ایس نیوز نے نومبر میں خبر دی تھی کہ جیک سمتھ اپنا کام مکمل کرنے کے بعد محکمۂ انصاف سے استعفیٰ دے دیں گے۔

جیک سمتھ امریکی محکمۂ انصاف میں بطور سپیشل کونسل کام کرتے ہوئے گذشتہ سال ٹرمپ کے خلاف خفیہ دستاویزات کی برآمدگی اور 2020 کے الیکشن کے بعد توڑ پھوڑ سے متعلق دو مقدمات بنائے تھے۔

ٹرمپ نے ان دونوں مقدمات میں اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ یہ کیسز سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے ہیں۔

تاہم ٹرمپ کی کامیابی کے بعد گذشتہ سال کے آخر میں دونوں مقدمات بند کر دیے گئے۔

امریکی محکمۂ انصاف کی یہ عرصہ دراز سے پالیسی رہی ہے کہ ایک صدر کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کی جا سکتی۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ وہ اقتدار سنبھالنے پر جیک سمتھ کو ’دو سکینڈ میں برطرف کر دیں گے۔‘

نومبر میں سی بی ایس نیوز نے خبر دی تھی کہ جیک سمتھ کا استعفیٰ متوقع ہے۔ ایسا کرنے سے وہ ڈونلڈ ٹرمپ یا ان کے نامزد کردہ اٹارنی جنرل کے ہاتھوں بر طرف کیے جانے سے بچ جائیں گے۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق جنوری میں ٹرمپ کی تقریب حلف برداری سے قبل محکمۂ انصاف چاہے گا کہ اس کے ٹرمپ کے ساتھ بہتر تعلقات ہوں۔

جیک سمتھ امریکی محکمۂ انصاف میں بطور سپیشل کونسل کام کرتے ہیں
Getty Images

جیک سمتھ کون ہیں جنھیں ٹرمپ ’دو سیکنڈ میں‘ ہٹانا چاہتے ہیں؟

نومبر 2022 کے دوران جیک سمتھ کو اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے سپیشل کونسل تعینات کیا تھا۔

اس کے بعد سمتھ نے ٹرمپ کے خلاف دو مقدمات بنائے تھے۔ پہلے میں ٹرمپ پر الزام ہے کہ انھوں نے 6 جنوری 2021 کو ایک مشتعل ہجوم کو بھڑکایا جس نے پھر کیپیٹل ہِل پر دھاوا بولا۔

دوسرا مقدمہ یہ ہے کہ ٹرمپ نے مبینہ طور پر فلوریڈا میں اپنی رہائش گاہ پر خفیہ دستاویزات رکھی ہوئی تھیں جنھیں ایف بی آئی نے برآمد کیا اور ان کے راستے میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی گئی۔

خفیہ دستاویزات کا کیس اپیل کورٹ میں سست روی کا شکار ہے کیونکہ ایک امریکی جج نے اسے یہ کہہ کر مسترد کر دیا تھا کہ محکمۂ انصاف نے جیک سمتھ کو درست انداز میں تعینات نہیں کیا۔ سمتھ نے فیصلے کے خلاف اپیل کی جو زیر التوا ہے۔

انتخابات میں مداخلت کے کیس پر کارروائی بھی اس وقت رُک گئی تھی جب امریکی سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ صدر کو اپنے کسی بھی سرکاری اقدام کے سلسلے میں قانونی کارروائی سے استثنیٰ حاصل ہوتی ہے۔

کیسز
Getty Images

سمتھ کی ٹیم نے اگست میں اس کیس میں تبدیلی کی اور یہ الزام لگایا کہ ٹرمپ نے بطور سیاسی امیدوار یہ حالات پیدا کیے تھے۔ اس کیس میں فریقین اپنے دلائل سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا الزامات جائز ہیں۔

ٹرمپ کی انتخابی مہم پر 10 کروڑ ڈالر سے زیادہ خرچ کرنے والے ارب پتی ایلون مسک کا کہنا ہے کہ ’جیک سمتھ نے انصاف کے نظام کا استحصال کیا اور ایسا نہیں ہوسکتا کہ انھیں سزا نہ دی جائے۔‘

ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران یہ بارہا کہا کہ وہ سمتھ کی طرف سے شروع کیے گئے قانونی محاذ کو روکیں گے اور صدر بائیڈن سمیت دوسرے ناقدین کے خلاف کارروائی کریں گے۔

انھوں نے بغیر شواہد دیے یہ بارہا کہا کہ ان کے خلاف سیاسی بنیادوں پر مقدمات قائم کیے گئے تھے۔ ٹرمپ نے یہاں تک کہا تھا کہ وہ جیک سمتھ کو نہ صرف عہدے سے ہٹائیں گے بلکہ انھیں ’ڈی پورٹ‘ کر دیں گے۔

ٹرمپ کے ایک مشیر نے اخبار واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ نومنتخب صدر نئے اٹارنی جنرل کی تعیناتی میں خصوصی دلچسپی لیں گے اور یہ ثابت کرنا چاہیں گے کہ وہ ’بے قصور‘ تھے۔

ان کے مطابق اس چیز کے امکان بہت کم ہیں کہ ٹرمپ کے زیرِ انتظام محکمۂ انصاف سمتھ کے دفتر سے وہی پراسیکیوٹر بھرتی کرے گا جنھوں نے نومنتخب صدر کے خلاف تحقیقات کی تھیں۔

ٹرمپ ایک مشیر مائیک ڈیوس کو امید ہے کہ جیک سمتھ کے خلاف مختلف جگہوں پر تحقیقات ہوں گی، جیسے محکمۂ انصاف کے اندر اور دونوں ایوانوں میں عدلیہ سے متعلق کمیٹیوں میں بھی۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.