تعلیم ہر لڑکی کا بنیادی حق ہے: عالمی سکول گرلز کانفرنس کا اعلامیہ

image
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں منعقدہ عالمی سکول گرلز کانفرنس کے اختتام پر ’اعلانِ اسلام آباد‘ جاری کر دیا گیا ہے جس میں مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے جامع سفارشات پیش کی گئی ہیں۔

اتوار کو دو روزہ کانفرنس کے اختتام پر جاری ہونے والے اعلامیے میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ تعلیم ہر لڑکی کا بنیادی حق ہے اور اس کے حصول کو کسی بھی قسم کی رکاوٹ کے بغیر یقینی بنایا جائے۔

حکومتوں پر زور دیا گیا کہ وہ تعلیمی وسائل کے لیے بجٹ میں اضافہ کریں، سکالرشپس فراہم کریں، اور جدید ڈیجیٹل مواد کی تیاری کو ممکن بنائیں تاکہ دور دراز علاقوں میں تعلیم کی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ مذہبی رہنماؤں کو تعلیم کے اسلامی اصولوں کو اجاگر کرنے اور عوامی شعور بیدار کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔

’اعلانِ اسلام آباد‘ میں تنازعات اور معاشرتی کشیدگی سے متاثرہ علاقوں میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے خصوصی اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی تعلیمی اداروں اور پالیسی ساز اداروں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اسلامی اقدار کے مطابق ایسی پالیسیاں تشکیل دیں جو تعلیم کو فروغ دیں اور اسے قومی ترقی کا حصہ بنائیں۔

یہ سفارشات دو روزہ کانفرنس کے دوران مرتب کی گئیں ہیں جس میں مسلم ورلڈ لیگ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ، 57 اسلامی ممالک کے نمائندوں، تنظیم تعاون اسلامی (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ اور دیگر عہدیداران، اور نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی سمیت دنیا بھر کے ماہرین اور رہنماؤں نے شرکت کی۔

کانفرنس کا مقصد مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم کو درپیش چیلنجز کا جائزہ لینا اور تعلیمی مواقع پیدا کرنا تھا۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ تعلیم ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور یہ اسلامی تعلیمات کے عین مطابق ہے۔

کانفرنس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ مذہبی نصوص کی درست تشریح کی جائے تاکہ غلط فہمیوں کا خاتمہ ہو اور تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے۔

’اعلانِ اسلام آباد‘ نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم نہ صرف ایک مذہبی ذمہ داری ہے بلکہ یہ سماجی ترقی اور امن کا ضامن بھی ہے۔ حکومتوں، بین الاقوامی تنظیموں، اور نجی شعبے کو اپیل کی گئی کہ وہ مل کر وسائل فراہم کریں اور عملی اقدامات کریں۔

اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ تعلیم ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور یہ اسلامی تعلیمات کے عین مطابق ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

’اعلانِ اسلام آباد‘ میں شرکا نے زور دیا کہ اسلامی معاشروں میں تعلیم کو فروغ دینے کے لیے مذہبی احکامات کی صحیح تشریح کو یقینی بنایا جائے اور غلط فہمیوں کا ازالہ کیا جائے۔ یہ اعلان اس بات پر بھی زور دیتا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے بین الاقوامی معاہدوں اور وعدوں پر عمل درآمد کیا جائے اور تعلیمی وسائل کی مساوی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

کانفرنس کے شرکا نے اس بات کو تسلیم کیا کہ لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینا نہ صرف ایک مذہبی فریضہ ہے بلکہ یہ سماجی ترقی اور معاشرتی استحکام کے لیے بھی اہم ہے۔

یہ کانفرنس اسلامی دنیا میں تعلیمی اصلاحات کے لیے ایک انقلابی قدم قرار دی گئی ہے، جس کا مقصد اسلامی تعلیمات کے مطابق لڑکیوں کے حق تعلیم کو تسلیم کرتے ہوئے مسلم معاشروں کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.