حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات میں ڈیڈ لاک، مذاکراتی کمیٹی برقرار 

image

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور حکومت کے درمیان مذاکراتی عمل ڈیڈ لاک کا شکار ہوگیا ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا، تاہم سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی صدارت میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس ہوا۔ جس میں پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکراتی سیشن میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے کے بعد کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں سپیکر ایاز صادق سمیت حکومتی کمیٹی کے تمام ارکان شریک ہوئے۔ تاہم، پی ٹی آئی کے کسی بھی نمائندے کی عدم موجودگی کے باعث اجلاس میں کوئی عملی پیش رفت نہ ہو سکی۔

اجلاس کے دوران سپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں اسد قیصر اور عمر ایوب سے دوبارہ ٹیلیفونک رابطہ کیا اور مذاکرات میں شرکت کی دعوت دی۔ سپیکر نے کہا کہ تمام مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے اور یہ وقت ہے کہ فریقین مل بیٹھ کر معاملات طے کریں۔ تاہم، پی ٹی آئی نے مشاورت کے بعد مذاکراتی عمل میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا اور واضح کیا کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے بغیر مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکتے۔

جس کے بعد حکومتی کمیٹی مذاکراتی اجلاس کے لیے کمیٹی روم میں آئی اور سپیکر کی سربراہی میں باضابطہ اجلاس ہوا۔ تاہم اپوزیشن کے نہ آنے کی وجہ سے اجلاس ملتوی کرنا پڑا۔

اجلاس کے بعد سپیکر ایاز صادق نے کہا کہ وہ اب بھی سمجھتے ہیں کہ مذاکرات ہی مسائل کے حل کا واحد راستہ ہیں، لیکن پی ٹی آئی کی عدم شرکت کی وجہ سے کمیٹی کا اجلاس جاری رکھنا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی برقرار رہے گی اور پی ٹی آئی کے مذاکرات میں شرکت کا انتظار کیا جائے گا۔ 

نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے بھی مذاکراتی عمل میں رکاوٹ پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت نے مثبت نیت کے ساتھ تیاری کی تھی اور پی ٹی آئی کے مطالبات کا تحریری جواب تیار کر لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی قیادت آج آتی تو ان سے اپنے موقف پر بات کی جاتی، لیکن یکطرفہ بیان دینا مناسب نہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مذاکرات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، اور پی ٹی آئی کو میز پر آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا رویہ گزشتہ دس سے بارہ سال سے یہی رہا ہے، اور حکومت ان کے مطالبات پر آئینی و قانونی دائرے میں بات کرنے کو تیار ہے۔ رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی کی عدم شرکت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مذاکرات سے انکار جمہوریت کے خلاف ہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ عمر ایوب نے سپیکر ایاز صادق کو آگاہ کیا کہ حکومت تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے اور جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے بغیر بات چیت بے معنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکراتی عمل کو سنجیدہ نہیں سمجھتی اور اس معاملے پر پارٹی کی سینئر قیادت مزید مشاورت کے بعد فیصلہ کرے گی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.