تحریک انصاف اور جے یو آئی(ف) کے درمیان رابطے کیلئےکمیٹی قائم

image

تحریک انصاف اور جے یو آئی(ف) کے درمیان رابطے کیلئے دو رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ،کمیٹی میں اسد قیصر اور کامران مرتضیٰ شامل ہوں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کےوفد نے امیر جے یو آئی (ف)مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی جس میں سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

سونے کی فی تولہ قیمت میں 2700روپے کمی

ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو مذاکرات کے حوالے سے آگاہ کیا،مولانا فضل الرحمان کو حکومت کی نیت کے بارے میں بھی بتایا۔

چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی ،انہوں نے کہا عمر ایوب نے کئی خطوط لکھے،آگے بڑھنے کے امکانات زیادہ ہیں،آئین کو بچانے کیلئےسب سے مشاورت کررہےہیں۔

متنازعہ پیکا ایکٹ میں صحافتی برادری کو مجرم بنا دیا گیا ،صحافی برادری سمیت سب کیخلاف گفتگو پر مقدمہ بنایا جا سکتا ہے،اکٹھے کھڑے ہونے کا ہمارا آئینی حق ہے ،ہم شاہد خاقان عباسی ، محمود اچکزئی اور دیگر سے ملے ہیں۔

ایڈیشنل رجسٹرار سپریم کورٹ نذر عباس کو بحال کردیا گیا

اپوزیشن لیڈرعمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہم جمہوریت کے فروغ کیلئے یہاں پر آئے ،حکومت نے وعدہ کیا تھا بانی پی ٹی آئی سے آزادانہ ملاقات کرائیں گے ،بانی پی ٹی آئی سے آزادانہ ملاقات نہیں ہو سکی۔

9مئی اور 26نومبر پرجوڈیشل کمیشن نہیں بنایا گیا ،تیسری نشست میں کہا تھا کہ جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے،چوتھی نشست کیلئے جوڈیشل کمیشن نہیں بنا اس لیے میٹنگ میں نہیں گئے،متنازعہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل اور ڈیجیٹل ایکٹ کیخلاف پی ٹی آئی نے ووٹ دیا۔

اس موقع پرجے یو آئی (ف) کے رہنما کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اور 2 ممبران کی تعیناتی پر تفصیلی بات چیت ہوئی،چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کا انتخاب ہونا ہے،الیکشن میں مداخلت ختم ہونی چاہیے، اس موضوع پر بات ہوئی۔

حکومت پائیدار معاشی استحکام کے ایجنڈے پر گامزن ہے،وفاقی وزیر خزانہ

دستور کیلئے بھی ون پوائنٹ ایجنڈے پر ملکر چلنا چاہتے ہیں،مل جل کر چلنے کیلئے مولانا اور جے یو آئی کا اپنا مذاج ہے ،مشاورت سے بتایا جائےگا کہ آگے معاملات کو کیسے چلایا جائےگا،کمیٹی غلط فہمی دور کرنے اور فوری رابطے کیلئے بنائی گئی ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.