اسلام آباد ہائی کورٹ کے سات ججز کے اعتراض کے باوجود صدر نے لاہور، سندھ اور بلوچستان ہائی کورٹ کے ججز کا اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلہ کر دیا۔سنیچر کو وزارت قانون و انصاف کی طرف سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کا لاہور ہائی کورٹ سے، جسٹس خادم حسین سومرو کا سندھ ہائی کورٹ سے اور جسٹس محمد آصف کا بلوچستان ہائی کورٹ سے اسلام آباد ہائی کورٹ تبادلہ کیا گیا۔وزارت قانون نے صدر مملکت کی منظوری کے بعد ججز کے تبادلے کا نوٹی فکیشن جاری کیا۔واضح رہے کہ جمعے کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے سات ججز نے صدر آصف علی زرداری اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کو ایک خط لکھا تھا جس میں کسی دوسری ہائی کورٹ سے ججز کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں تعیناتی کی خبروں پر تشویش کا اظہار کیا۔خط میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ کسی دوسری ہائی کورٹ سے جج لانے کے بجائے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ہی تین سینیئر ججز میں سے کسی کو چیف جسٹس نامزد کیا جائے۔مشترکہ خط اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینیئر ترین جج جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس محمد طارق جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی جانب سے لکھا گیا۔ یہ خط صدر آصف علی زرداری اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحیٰی آفریدی سمیت اسلام آباد ہائی کورٹ، لاہور ہائی کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس صاحبان کو لکھا گیا۔ماہرینِ قانون ایک ہائی کورٹ سے دوسری ہائی کورٹ میں ججز کی منتقلی کے معاملے پر مختلف آراء رکھتے ہیں۔ بعض متعلقہ جج کی رضامندی پر اسے جائز عمل قرار دے رہے ہیں جبکہ کچھ اس اقدام کو آئین کی صریحاً خلاف ورزی سمجھتے ہیں۔