لاہور میں جاری جشن بہاراں اور ہارس اینڈ کیٹل شو میں فری سٹائل پولو کے مقابلے میں حصہ لینے کے بعد چترال پولو ٹیم کے دو گھوڑے ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ سات گھوڑے بیمار ہیں۔خیال رہے اس بار جاری ہارس اینڈ کیٹل شو کے دوران فری سٹائل پولو کے مقابلے بھی ہوئے۔رنگارنگ ہارس اینڈ کینٹل شو کے دوران شندور پولو ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والی چترال اے اور گلگت بلتستان کی پولوں ٹیموں کا فری سٹائل پولو کا مقابلہ اتوار کو ہوا تھا جسے چترال اے کی ٹیم نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد 5 کے مقابلے میں چھ گول سے جیتا تھا۔
اتوار کے فائنل میں کامیابی کے بعد فاتح ٹیم کے گھوڑوں کی طبعیت بگڑ گئی تھی۔
چترال پولو ٹیم کے کپتان سکندرالملک کے مطابق دو گھوڑے ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ 7 گھوڑے بیمار ہیں جن کا علاج جاری ہے۔ہلاک ہونے والے گھوڑوں میں کپتان سکندر المکک کا گھوڑا بھی شامل ہے۔انہوں نے بتایا کہ ’میرے گھوڑا کا نام سلور تھا جو دو دفعہ شندور میلے کا فاتح رہ چکا ہے۔ میں نے اپنے اس گھوڑے کے ساتھ پولو کے بہت سے اہم مقابلوں میں حصہ لیا تھا۔‘سکندرالملک نے کہا کہ دونوں گھوڑے تربیت یافتہ تھے جن کو کئی سالوں کی محنت کے بعد مقابلوں کے لیے تیار کیا گیا تھا۔’ایک گھوڑا 25 سے 30 لاکھ روپے کا آتا ہے جبکہ شندور کے میلے کے لیے ان گھوڑوں کی تربیت پر مزید خرچہ کرنا پڑتا ہے۔‘
سکندرالملک نے کہا کہ دونوں گھوڑے تربیت یافتہ تھے جن کو کئی سالوں کی محنت کے بعد مقابلوں کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ (فوٹو: فیس بک)
چترال پولو ٹیم کے کھلاڑی اجمل قباد کا کہنا ہے کہ لاہور میچ سے پہلے گھوڑے صحت مند تھے مگر ٹورنامنٹ کے بعد سارے گھوڑے بیمار ہوگئے۔
ہلاک گھوڑوں کا پوسٹمارٹمپولو ٹیم کے کپتان سکندرالملک کا کہنا تھا کہ گھوڑوں کی ہلاکت کی وجہ جاننے کے لیے ان کا پوسٹ مارٹم کرا لیا گیا ہے تاہم رپورٹ آنے تک کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے۔گھوڑوں کو نظر لگ گئیچترال کے پولو شائقین نے گھوڑوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لاہور پولو ٹورنامنٹ میں چترال کے گھوڑوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اسی لیے شاید ان کو نظر لگ گئی ہے۔پولو شائقین نے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کرکے رپورٹ منظر عام پر لانا چاہیے۔واضح رہے کہ ہر سال جولائی کے مہینے میں چترال اور گلگت پولو ٹیموں کے مابین شندور کے مقام پر فری سٹائل پولو کے مقابلے ہوتے ہیں جس کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے سیاح شندور آتے ہیں۔